نیم پلیٹ تنازعہ: یوگی حکومت کا سپریم کورٹ میں جواب، کہا- ’کانوڑ یاتریوں کی شکایت پر رہنما ہدایات جاری کیں‘

اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مالکان کے نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت شفافیت کو یقینی بنانے اور کانوڑ یاتریوں کے درمیان کسی بھی ممکنہ ابہام سے بچنے کے لیے محض ایک اضافی اقدام ہے

<div class="paragraphs"><p>بس کے ذریعے کانوڑ لے جاتے یاتری / یو این آئی</p></div>

بس کے ذریعے کانوڑ لے جاتے یاتری / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے سینکڑوں کلومیٹر لمبے راستے پر واقعہ دکانوں پر نیم پلیٹ (نام کی تختیاں) لگانے کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا ہے۔ نیوز پورٹل ’این ڈی ٹی وی ڈاٹ ان‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق یوپی حکومت نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ریاست کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کانوڑیوں (کانوڑ یاتریوں) کی طرف سے دکانوں، ہوٹلوں اور ہوٹلوں کے ناموں سے پیدا ہونے والے ابہام کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کے بعد دی گئی ہیں۔

یوپی حکومت نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ شکایات موصول ہونے پر پولیس حکام نے یاتریوں کے خدشات کو دور کرنے اور امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے کارروائی کی۔ یوپی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست نے خوراک فروشوں کے کاروبار پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے (سوائے نان ویج کھانے کی فروخت پر پابندی کو چھوڑ کر) اور وہ اپنے کاروبار کو عام طور پر چلانے کے لئے آزاد ہیں۔


یوپی حکومت کا کہنا ہے کہ دکانوں اور ہوٹلوں پر مالکان کے نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت شفافیت کو یقینی بنانے اور کانوڑ یاتریوں کے درمیان کسی بھی ممکنہ ابہام سے بچنے کے لیے محض ایک اضافی اقدام ہے۔ خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں آج اس معاملے پر سماعت کی جائے گی۔

یاد رہے کہ مظفرنگر پولیس اور اس کے بعد یوگی حکومت کے اس حکم نامہ پر تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا کہ کانوڑ یاترا کے راستہ پر تمام دکانوں، ہوٹلوں اور ڈھابوں پر مالکان کے نام اور ان کی شناخت ظاہر کرنا لازمی ہے۔ بعد میں اتراکھنڈ حکومت کا بھی اسی طرح کا حکم نامہ سامنے آیا اور کئی دیگر ریاستوں میں بھی اس طرح کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا جانے لگا۔ اپوزیشن اور عام لوگوں کے ایک گروپ نے اس حکم کو متعصب اور مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف اٹھایا گیا اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس سے ان کے کاروبار پر فرق پڑے گا۔


دکانوں پر نیم پلیٹ اور شناخت ظاہر کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے اس حکم کی عمل درآمد پر روک لگا دی اور متعلق حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ یوپی حکومت نے اسی نوٹس پر جواب داخل کرتے ہوئے وضاحت کی ہے۔ عدالت نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کھانے پینے کی دکانوں پر صرف اشیا کی اقسام لکھی جائیں، دکاندار کا نام لکھنا ضروری نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔