یوپی ضمنی انتخابات میں بھی ’پی ڈی اے‘ فارمولے پر عمل کرے گی سماجوادی پارٹی

لوک سبھا انتخابات میں جیت سے پرجوش سماج وادی پارٹی اسمبلی ضمنی انتخابات میں بھی پی ڈی اے کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے امیدواروں کا اعلان کرے گی اور پارٹی نے اس کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ۔ لوک سبھا انتخابات میں جیت سے پرجوش سماج وادی پارٹی (ایس پی) اب اسمبلی ضمنی انتخابات میں بھی پی ڈی اے (پسماندہ، دلت اور اقلیت) فارمولے پر عمل کرتے ہوئے امیدواروں کا اعلان کرے گی۔ پارٹی نے اس کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

ایس پی اس خاص حکمت عملی سے یوپی کی مستقبل کی سیاست میں خود کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایس پی ذرائع کے مطابق پی ڈی اے فارمولے کے تحت ایودھیا کی ملکی پور سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں اودھیش پرساد کے بیٹے اجیت پرساد کو ٹکٹ دیا جا سکتا ہے۔

اکبر پور کی کٹہری سیٹ سے لال جی ورما کی بیٹی چھایا ورما بھی ایس پی کی بڑی دعویدار ہیں۔ پارٹی پھول پور سیٹ پر بی جے پی کا سخت مقابلہ کرنے والے امرناتھ موریہ پر داؤ لگا سکتی ہے۔ یہاں بی جے پی امیدوار نے بہت معمولی فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کرہل سیٹ چھوڑ دی ہے۔ یہاں سے تیج پرتاپ یادو کو امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو اس وقت دہلی میں جاری پارلیمنٹ کی کارروائی میں اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔


یہاں ایس پی کی ریاستی قیادت ضمنی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ دعویداروں کے نام آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے خود بھی چکر لگانے شروع کر دیے ہیں۔ آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، ایس پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ایس پی کی نظر تمام اسمبلی سیٹوں پر ہے۔ اس کے لیے ذات پات کے مساوات بنائے جا رہے ہیں۔ اپنی اتحادی کانگریس کو بھی سیٹ دے کر ان کی خود اعتمادی اور اتحاد کو مضبوط رکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایس پی نے سوشل انجینئرنگ کا نیا فارمولہ ’پی ڈی اے‘ تیار کیا ہے اور پارٹی پی ڈی اے فارمولے کو مزید برتری دینا چاہتی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی نے پی ڈی اے کے اسی فارمولے کے ذریعے 37 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی ملک کی سیاست میں ایک بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔

ایس پی کے ترجمان اشوک یادو کا کہنا ہے کہ ایس پی ضمنی انتخابات کی تیاری تیز رفتاری سے کر رہی ہے۔ ملک کے عوام ایس پی کے پی ڈی اے فارمولے کو قبول کر رہے ہیں۔ اس لیے ایس پی اس فارمولے کو لے کر آگے بڑھے گی۔ صرف یہی فارمولہ آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے گا۔


یاد رہے کہ جن سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ان میں مین پوری کی کرہل، ایودھیا کی ملکی پور، امبیڈکر نگر کی کٹہری، سنبھل کی کنڈرکی، غازی آباد، علی گڑھ کی کھیر، میرانپور، پھول پور، مجھواں اور سیسامؤ شامل ہیں۔

اگر 2022 کے اسمبلی انتخابات پر نظر ڈالیں تو ایس پی نے کرہل، ملکی پور، کٹہری، کنڈرکی اور سیسامؤ میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وہیں غازی آباد، کھیر اور پھولپور سیٹوں پر بی جے پی نے قبضہ کیا تھا۔ جبکہ نشاد پارٹی نے مجھواں جیت جیتی تھی۔ وہیں میرانپور سیٹ پر آر ایل ڈی کو کامیابی ملی تھی۔ نو سیٹوں پر ایم ایل اے ایم پی بن چکے ہیں، جبکہ ایک سیٹ ایم ایل اے کی سزا کے بعد خالی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔