شراب پالیسی معاملہ: کیجریوال کی عدالت میں پیشی، سی بی آئی نے کی ریمانڈ کی درخواست، فیصلہ محفوظ رکھا گیا

سی بی آئی نے اروند کیجریوال کو 3 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر ایونیو کورٹ کے تعطیلاتی جج کے سامنے پیش کیا اور مزید ریمانڈ کی درخواست کی۔ عدالت نے تفتیشی ایجنسی کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا ہے

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی تین روزہ ریمانڈ کی تکمیل کے بعد ہفتہ کو انہیں راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا۔ راؤس ایونیو کورٹ کے تعطیلاتی جج کے سامنے پیشی کے وقت ان کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ عدالت نے سی بی آئی کے ریمانڈ کی مانگ پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

سی بی آئی کے ریمانڈ کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے، کیجریوال کے وکیل نے سی بی آئی کو تحقیقات سے متعلق جمع کردہ مواد کو ریکارڈ پر رکھنے کے لیے دائر درخواست کی بنیاد پر ہدایت مانگی۔ ان کے مطالبے پر جج کا کہنا ہے کہ اس پہلو کو عدالت پر چھوڑ دینا چاہیے۔ ملزم سے تفتیش کے اہم پہلو نہیں بتائے جا سکتے۔

سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ ملزم تفتیش کی تفصیلات، کیس ڈائری نہیں مانگ سکتا۔ اس پر جج نے سی بی آئی سے کہا کہ میں آئی او سے کیس ڈائری کے متعلقہ صفحات کو نشان زد کرنے کو کہوں گا۔


اس پر کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ عدالتی تحویل میں دی گئی طبی ہدایات سی بی آئی کے معاملہ میں بھی جاری کی جانی چاہئیں۔ سی بی آئی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس سب پر عدالت نے کہا کہ ایسی اجازت پہلے بھی دی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ سی بی آئی نے 25 جون کو تہاڑ جیل میں کیجریوال سے پوچھ گچھ کی تھی اور ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔ اس کے بعد جانچ ایجنسی نے انہیں گرفتار کیا اور بدھ کو سی بی آئی نے انہیں راؤس ایونیو کورٹ میں گرفتار کر کے تین دن کی تحویل میں لے لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔