نیٹ پیپر لیک معاملہ: سی بی آئی نے گجرات میں 7 مقامات پر کی چھاپہ ماری

گجرات کے 4 اضلاع میں 7 مقامات پر سی بی آئی نے ہفتہ کی صبح چھاپہ ماری کی، اس سے قبل سی بی آئی نے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں جمعہ کو چھاپہ ماری و پوچھ تاچھ کے بعد کچھ لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔

سی بی آئی کے دفتر کی تصویر 
سی بی آئی کے دفتر کی تصویر
user

قومی آواز بیورو

نیٹ پیپر لیک معاملے میں جانچ کی کارروائی سی بی آئی کی طرف سے بہت تیز کر دی گئی ہے۔ پہلے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں چھاپہ ماری اور پوچھ تاچھ کی کارروائی زور و شور سے دیکھنے کو ملی، اور اب گجرات میں 7 مقامات پر سی بی آئی کی ٹیم نے چھاپہ ماری کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کی صبح گجرات کے 4 ضلعوں آنند، کھیڑا، احمد آباد اور گودھرا میں 7 مقامات پر چھاپہ ماری کی گئی۔ حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس چھاپہ ماری میں کیا کچھ نکل کر سامنے آیا۔

اس سے قبل سی بی آئی نے جمعہ کو جھارکھنڈ میں اوئسِس اسکول کے پرنسپل اور نائب پرنسپل کو طویل پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں انھیں سی بی آئی پٹنہ لے کر پہنچی اور تفتیش کے کام کو آگے بڑھانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ سی بی آئی کے افسران نے بتایا ہے کہ ہزاری باغ واقع اوئسِس اسکول کے پرنسپل احسان الحق کے ساتھ ساتھ نائب پرنسپل امتیاز عالم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان دونوں کے علاوہ ایک تیسرے شخص کی گرفتاری بھی ہوئی ہے جس کا نام جمال الدین انصاری بتایا جا رہا ہے۔ جمال الدین صحافی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر پرنسپل اور نائب پرنسپل کی مدد کی۔


واضح رہے کہ سی بی آئی نے نیٹ کے مبینہ پیپر لیک معاملے میں 6 ایف آئی آر درج کی ہے۔ علاوہ ازیں پانچ ایف آئی آر ریاستی حکومتوں نے درج کی تھیں، جن کی جانچ بھی اب سی بی آئی کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ سی بی آئی نیٹ پیپر لیک سے جڑے بہار، گجرات کے ایک ایک معاملے اور راجستھان کے تین معاملوں کی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔