تلنگانہ کانگریس کے سینئر لیڈر و راجیہ سبھا کے سابق رکن ڈی سرینواس چل بسے

تلنگانہ کانگریس کے سینئر لیڈر و راجیہ سبھا کے سابق رکن ڈی سرینواس چل بسے۔ وہ 76 سال کے تھے۔ انہوں نے حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر کل رات تقریباً 3 بجے آخری سانس لی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے سینئر لیڈر و راجیہ سبھا کے سابق رکن ڈی سرینواس چل بسے۔ وہ 76 سال کے تھے۔ انہوں نے حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر کل رات تقریباً 3 بجے آخری سانس لی۔ ان کے ارکان خاندان نے بتایا کہ سرینواس جو گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے اور وہ دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔

سرینواس کے پسماندگان میں بیوی اور دو بیٹے ہیں۔ فی الحال ان کا جسد خاکی جوبلی ہلز میں واقع ان کے گھر میں رکھا گیا ہے، جہاں کانگریس لیڈران اور اور کارکنان نے بڑی تعداد میں ان کا آخری دیدار کیا۔ شام کو ان کے جسد خاکی کو نظام آباد کے پرگتی نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ منتقل کیا جائے گا۔ آخری رسومات اتوار کو ادا کی جائے گی۔


سرینواس کی پیدائش 27 ستمبر 1948 کو نظام آباد ضلع میں ہوئی تھی۔ انہوں نے نظام کالج سے اپنی ڈگری مکمل کی۔ بعد میں وہ سیاست سے وابستہ ہوئے اور کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ 1989 میں کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی بار نظام آباد اربن سے اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے 1999 اور 2004 میں ایم ایل اے کے طور پر کامیابی حاصل کی۔

سرینواس کو 1998 میں متحدہ اے پی، پی سی سی کا صدر مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 2004 اور 2009 میں متحدہ اے پی میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔ وہ ریاست کی تقسیم کے بعد 2015 میں بی آر ایس میں شامل ہوئے اور راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے۔


سرینواس کے انتقال پر وزیر اعلی تلنگانہ ریونت ریڈی نے ان کے اہل خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ڈی سرینواس کی خدمات کو یاد کیا اور کہا کہ ڈی سرینواس نے کانگریس پارٹی کے لئے طویل عرصے تک غیر معمولی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سرینواس کانگریس کے کارکن سے بلندیوں پر پہنچے، وہ کئی سیاسی لیڈروں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ کانگریس کے سینئر ترین لیڈر نے تلنگانہ تحریک اور کانگریس میں اپنے طویل سیاسی دور کے دوران بھی اپنی شناخت بنائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔