جھارکھنڈ ریل حادثہ پر حزب اختلاف کا شدید ردعمل ’حادثوں کا ریکارڈ بنانا چاہتی ہے حکومت، کب تک برداشت کریں!‘

ممتا بنرجی نے کہا، ’’میں سنجیدگی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ یہ کس طرح کا گورننس سسٹم ہے؟ ہر ہفتے خوفناک خوابوں کا یہ سلسلہ، ریلوے کی پٹریوں پر اموات اور لوگوں کا زخمی ہونا، اسے کب تک برداشت کیا جا جائے؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>جھارکھنڈ میں&nbsp; ٹرین حادثہ / آئی اے این ایس</p></div>

جھارکھنڈ میں ٹرین حادثہ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ھارکھنڈ میں ہاوڑہ-ممبئی ایکسپریس ٹرین کے 18 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ اس حادثے میں دو مسافروں کی موت ہو گئی، جب کہ 20 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سمیت حزب اختلاف کے کئی لیڈروں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ممبئی-ہاوڑہ میل حادثے پر ردعمل کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا، “ایک اور مہلک ٹرین حادثہ! جھارکھنڈ کے چکردھر پور ڈویژن میں آج صبح ممبئی-ہاؤڑہ میل پٹری سے اتر گئی، جس کے نتیجے میں کئی لوگوں کی موت ہو گئی اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو گئے۔‘‘


ممتا لکھتی ہیں، ’’میں سنجیدگی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ یہ کس طرح کا گورننس سسٹم ہے؟ تقریباً ہر ہفتے ڈراؤنے خوابوں کا یہ سلسلہ، ریلوے کی پٹریوں پر اموات اور لوگوں کا زخمی ہونا، یہ کب تک برداشت کیا جا سکتا ہے؟ کیا حکومت ہند کی اس بے رحمی کی کوئی انتہا نہیں ہے؟!‘‘ انہوں نے لکھا، ’’میری تعزیت سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔‘‘

وہیں، میڈیا سے بات کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا، ’’یہ حکومت ریلوے حادثات پر ریکارڈ بنانا چاہتی ہے۔ حکومت نے پیپر لیک میں ریکارڈ بنایا اور اب ریلوے حادثات (پر بنانے کا ارادہ ہے!) حکومت صرف بڑے دعوے کرتی ہے۔ لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کچھ کرنا چاہیے کہ مستقبل میں ایسے حادثات پیش نہ آئیں۔‘‘


کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے بھی اس حادثے پر کہا کہ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔

وہیں، شیو سینا (یو بی ٹی) کی رہنما اور راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا، ’’یہ انتہائی شرمناک ہے کہ اس طرح کے ٹرین کے پٹری سے اترنے کے حادثات ہو رہے ہیں۔ ریل حادثات پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ ریلوے کے وزیر تشہیر میں مصروف ہیں۔ بدقسمتی سے وہ پارلیمنٹ میں کسی بحث کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔’‘

خیال رے کہ جھارکھنڈ کے بڑا بمبو ریلوے اسٹیشن کے قریب ہاوڑہ-ممبئی میل کے 18 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ یہ حادثہ صبح کے قریب پونے چار بجے پیش آیا۔ اس میں دو مسافر جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

جائے حادثہ جمشید پور سے 80 کلومیٹر دور ہے اور یہ جنوب مشرقی ریلوے کے چکردھر پور ڈویژن کے تحت آتا ہے۔ اس واقعہ میں ریلوے ملازمین زخمیوں کو محفوظ نکالنے کے لئے آپریشن چلا رہے ہیں۔ آخری اطلاع موصول ہونے تک تقریباً 80 فیصد مسافروں کو جائے حادثہ سے چکردھر پور ریلوے اسٹیشن پہنچا دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔