سپریم کورٹ میں آج الیکٹورل بانڈ، طلاق ثلاثہ، نفرت انگیز تقاریر سمیت کئی اہم معاملوں پر سماعت

سپریم کورٹ میں آج کئی اہم معاملات کی سماعت ہوگی۔ اس میں الیکٹورل بانڈز، ایک ہی نشست میں طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دینے اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق معاملات شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں آج کئی اہم معاملات کی سماعت ہوگی۔ اس میں الیکٹورل بانڈز، ایک ہی نشست میں طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دینے اور نفرت انگیز تقاریر سے متعلق معاملات شامل ہیں۔ الیکٹورل بانڈ کے معاملے پر ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے، جبکہ مسلم تنظیموں نے تین طلاق سے متعلق مرکزی حکومت کے قانون کو چیلنج کیا ہے۔

سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ کے بدلے کارپوریٹ کمپنیوں کی طرف سے سیاسی پارٹیوں کو دی گئی مبینہ رشوت کی ایس آئی ٹی تحقیقات کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ این جی او ’کامن کاز‘ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکٹورل بانڈز کے ذریعے دئے گئے انتخابی عطیات میں کروڑوں روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے۔


وہیں، عدالت آج ایک ہی نشست میں طلاق ثلاثہ دینے سے متعلق مرکزی حکومت کے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر بھی سماعت کرے گی۔ اس قانون کے ذریعے حکومت نے طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا مقرر کی ہے، جسے مختلف مسلم تنظیموں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

سپریم کورٹ آج ملک میں دی جانے والی نفرت انگیز تقاریر کے خلاف دائر مختلف درخواستوں پر بھی سماعت کرے گا۔ سابقہ سماعت کے دوران عدالت نے تبصرہ کیا تھا کہ چاہے وہ ایک فریق ہو یا دوسرا، سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے۔ جہاں کہیں بھی گالی گلوچ اور نازیبا زبان استعمال کی جائے گی اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔


سپریم کورٹ آج ہم جنس پرستوں کے لئے خون کے عطیات پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔ ایک مفاد عامہ کی عرضی نے سپریم کورٹ سے ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کو خون کے عطیہ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست کے ذریعے وزارت صحت اور خاندانی بہبود، نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن کونسل اور حکومت ہند کی نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن کے 2017 کے قوانین کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔