’یہ ایک پارٹی کو خوش کرنے کے لیے تیار کیا گیا بجٹ ہے‘، مرکزی بجٹ کو ممتا بنرجی نے بنایا ہدف تنقید

ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ بجٹ بے سمت ہے اور اس میں کوئی ویژن نہیں ہے۔ یہ صرف سیاسی مشن کا بجٹ ہے، مجھے اس بجٹ میں امید کی کوئی بھی شمع نظر نہیں آ رہی، بلکہ صرف اندھیرا نظرآ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مرکزی حکومت کے ذریعے پیش کردہ آج کے عام بجٹ پر ملک بھر کی تمام اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے زبردست تنقیدیں کی جا رہی ہیں۔ اسی درمیان مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے بھی اس پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے اس بجٹ کو بے سمت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک پارٹی کو خوش کرنے کے لیے تیار کیا گیا بجٹ ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ کی مکمل تفصیلات واضح نہیں ہیں اور پارلیمنٹ میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی اس پر جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں مغربی بنگال کو مکمل طور پر محروم کر دیا گیا ہے۔ میں نے حکومت کو اسپیکر کے عہدے اور وزارتوں کے بدلے پیسے دیتے نہیں دیکھا۔ اس ضمن میں آپ تنہا حکومت کوالزام نہیں دے سکتے، آپ کو پارٹیوں کو بھی پیشِ نظر رکھنا ہوگا۔ آپ جانبداری نہیں برت سکتے۔


وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ بجٹ بے سمت ہے اور اس میں کوئی ویژن نہیں ہے۔ یہ صرف سیاسی مشن کا بجٹ ہے، مجھے اس بجٹ میں امید کی کوئی بھی شمع نظر نہیں آ رہی ہے بلکہ صرف اندھیرا نظرآ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ عوام مخالف اور غریب مخالف بجٹ ہے جو عام لوگوں کے لیے نہیں بنایا گیا ہے۔ یہ ایک پارٹی کو خوش کرنے کیے لیے تیار کیا گیا بجٹ ہے اور سیاسی جانبداری کا مظہر ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ بنگال ایک بڑی ریاست ہے اور جتنے ووٹرس بنگلہ دیش میں ہیں، ہمارے یہاں بھی تقریباً اتنے ہی ہیں۔ ممتا نے کہا کہ 100 دن کے کام کے پیسے نہیں ملے ہیں لیکن ہمیں نہیں معلوم کہ ہاؤسنگ اسکیم کے پیسے کیسے تقسیم ہوں گے۔ بنگال قدرتی آفات کے حوالے سے حساس ریاست ہے۔ ہمارے آس پاس کی ہر ریاست کو سیلاب سے نمٹنے اور انتظامات کے لیے پیسے ملے ہیں مگر ہمیں کو محروم کر دیا گیا۔ اس کا نتیجہ آپ کو انتخابات کے دوران دیکھنے کو ملے گا۔ وہ (مرکزی حکومت) ایک لاکھ طلبہ کو قرض دیں گے مگر ہم تمام طلبہ کو اسٹوڈنٹس کریڈٹ کارڈ دیتے ہیں۔


وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کے پاس 1 لاکھ 71 ہزار کروڑ روپے ہیں، لیکن ہمیں ان سے ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔ انہوں نے ہمیں ہمارے حقوق سے محروم کر دیا ہے۔ یہ بجٹ عوام مخالف اور غریب مخالف ہے۔ یہ بجٹ عوام کے لیے نہیں ہے، یہ سیاسی طور پر جانبداری والا بجٹ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں دیگر سیاسی پارٹیوں کی بات نہیں کروں گی۔ اس بجٹ کا کوئی ویژن نہیں ہے، یہ ایک بے سمت بجٹ ہے۔ دارجلنگ کے لوگوں کو یہ یاد رکھنا چاہیے۔ سکم کو پیسے ملنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں لیکن سوال یہ ہے کہ شمالی بنگال کو مدد کیوں نہیں ملی؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔