متھرا: شاہی عیدگاہ مسجد کی سیکورٹی میں تعینات جوان نے گولی مار کر کی خودکشی، تحقیقات شروع
پی اے سی جوان کی موت سے متعلق خبر ملنے کے بعد اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے، پولیس لوگوں سے لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے تاکہ خودکشی کے پیچھے کی وجہ کا پتہ لگایا جا سکے۔
اتر پردیش میں پھر ایک جوان کے ذریعہ خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ احاطہ میں تعینات پی اے سی جوان نے خود کو گولی مار لی۔ حالانکہ پولیس محکمہ نے ابھی اس تعلق سے کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں بتایا ہے اور معاملے کی جانچ ختم ہونے کے بعد ہی سچائی سامنے آئے گی۔ کچھ لوگ اسے قتل قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ لوگوں نے اسے خودکشی کا معاملہ قرار دیا ہے۔ اس حادثہ کے بعد پولیس محکمہ میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پی اے سی جوان کی موت سے متعلق خبر ملنے کے بعد اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے۔ قتل کی خبر ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور وہاں موجود لوگوں سے پوچھ تاچھ شروع کر دی۔ پولیس جوان کی موت کے پیچھے کا سبب جاننے کی لگاتار کوشش کر رہی ہے اور تحقیقات زور و شور سے جاری ہے۔ اس درمیان خون سے شرابور لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق نوئیڈا باشندہ پی اے سی جوان سدھیر ملک آگرہ یونٹ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ متھرا شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ مسجد کی سیکورٹی میں تعینات تھے۔ گزشتہ شب تقریباً ایک بجے سے دو بجے کے درمیان سدھیر اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنے کیمپ کے لیے روانہ ہو رہا تھا۔ ٹھیک اسی وقت سدھیر نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ اسے اپنے بیرک سے کچھ سامان لینا ہے۔ اتنا کہہ کر وہ وہاں سے چلا گیا۔ سدھیر اپنے بیرک میں پہنچا ہی تھا کہ کچھ دیر میں وہاں سے ایک تیز آواز آئی۔ اس کے ساتھی جوان جب بیرک کی طرف بھاگے تو وہاں پہنچ کر دیکھا کہ سدھیر زمین پر پڑا ہوا ہے۔ سدھیر کو گولی لگنے کی خبر ملتے ہی بٹالین کے چیف امر سنگھ اپنے جوانوں کے ساتھ موقع پر پہنچے اور سدھیر کو اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔
متھرا کے ایس پی سٹی اروند کمار نے اس واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ تقریباً 2 بجے شب پی اے سی جوان کی موت کی خبر ملی تھی۔ جوان نے خود کو گولی مار لی ہے، لیکن ابھی اس معاملے میں جانچ کی جا رہی ہے۔ یہ قتل ہے یا خودکشی، تحقیقات کے بعد ہی پتہ چل پائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔