عام بجٹ 2024 پر جئے رام رمیش کا ردعمل، ’وزیر خزانہ نے کانگریس کے انتخابی منشور سے سیکھ حاصل کی'

جئے رام رمیش نے کہا، ’’دس سال کی تردید کے بعد لگتا ہے کہ مرکزی حکومت نے آخر کار خاموشی سے یہ قبول کر لیا ہے کہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری ایک بڑا قومی بحران ہے، جس پر فوری توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش فائل فوٹو/ تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش فائل فوٹو/ تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے عام بجٹ 2024 پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے انٹرنشپ پروگرام کا اعلان کر کے کانگریس کے 2024 کے لوک سبھا انتخابی منشور سے سبق لیا ہے لیکن ’اپنے ٹریڈ مارک انداز میں‘ اس اسکیم کو من مانی اہداف کے ساتھ سرخیاں بٹورنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 2024-25 کے عام بجٹ میں سیتارمن نے اعلان کیا کہ حکومت پانچ سالوں میں 500 اعلی کمپنیوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک اسکیم شروع کرے گی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا، ’’وزیر خزانہ نے کانگریس کے نیائے پتر 2024 (انتخابی منشور) سے سبق لیا ہے، جس میں اس کا انٹرن شپ پروگرام واضح طور پر کانگریس کے مجوزہ اپرنٹس شپ پروگرام پر مبنی ہے جسے پہلی پکی نوکری کہا گیا تھا۔‘‘


رمیش نے کہا، "تاہم، اپنے ٹریڈ مارک انداز میں، اسکیم تمام ڈپلومہ ہولڈرز اور گریجویٹوں کے لیے پروگرامی گارنٹی کے بجائے، جیسا کہ انڈین نیشنل کانگریس نے تصور کیا ہے، ایک من مانی ہدف (ایک کروڑ انٹرنشپ) کے ساتھ سرخیاں بٹورنے کے لیے بنائی گئی ہے۔‘‘

جئے رام رمیش نے ایک اور پوسٹ میں کہا، ’’دس سال کی تردید کے بعد جہاں نہ تو نان بائیولوجیکل وزیر اعظم اور نہ ہی ان کی پارٹی کے لوک سبھا انتخابی منشور میں نوکریوں کا تذکرہ بھی کیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے کہ مرکزی حکومت نے آخر کار خاموشی سے یہ قبول کر لیا ہے کہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری ایک بڑا قومی بحران ہے، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اب بہت دیر ہو چکی ہے اور یہ اقدامات ناکافی ہیں۔ بجٹ تقریر میں عمل سے زیادہ زبانی جمع خرچ پر توجہ دی گئی ہے۔‘‘

کانگریس نے اپنے 2024 کے لوک سبھا کے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ ہر ڈپلومہ ہولڈر یا 25 سال کی عمر تک کے کالج گریجویٹ کو نجی یا سرکاری شعبے کی کمپنی کی ایک سال کی اپرنٹس شپ فراہم کرنے کے لئے نیا اپرنٹس شپ رائٹس ایکٹ لائے گی۔

تربیت پانے والوں کو سالانہ ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ منشور میں کہا گیا تھا کہ اپرنٹس شپ سے ہنر مندی بڑھے گی، روزگار میں اضافہ ہوگا اور لاکھوں نوجوانوں کو کل وقتی ملازمت کے مواقع فراہم ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔