بہار اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، خصوصی ریاست کے درجے کے مطالبہ پر نعرے بازی
بہار اسمبلی میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن منگل کو اپوزیشن ارکان نے خصوصی ریاست کا درجہ کے معاملے پر ہنگامہ آرائی کی، جس کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی 13 منٹ کے بعد ہی ملتوی کر دی گئی
پٹنہ: بہار اسمبلی میں مانسون اجلاس کے دوسرے دن منگل کو اپوزیشن ارکان نے خصوصی ریاست کا درجہ کے معاملے پر ہنگامہ آرائی کی، جس کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی 13 منٹ کے بعد ہی ملتوی کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کانگریس کے کئی ارکان اسمبلی ہاتھ میں جھنجھنا لے کر اسمبلی پہنچے تھے۔
جیسے ہی صبح 11 بجے اسمبلی میں کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے مرکزی حکومت کی طرف سے انکار پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن ارکان نے مرکزی حکومت اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آ کر ہنگامہ کرنے لگے۔
اسمبلی اسپیکر نند کشور یادو نے اپوزیشن ارکان سے سوال جواب جاری رہنے اور اس معاملے کو وقفہ صفر میں اٹھانے کی درخواست کی لیکن اپوزیشن ارکان نہیں منانے اور شور وغل مچاتے رہے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے سوال جواب کا دور شروع کیا۔ شور شرابے کے درمیان وزراء پریم کمار، سنیل کمار اور جنک رام نے مختصر سوالات کے جوابات بھی دیئے۔
اسپیکر نے ہنگامہ کرنے والے اپوزیشن ارکان کو اپنی نشستوں پر جانے کی بار بار درخواست کی اور کہا کہ جب وہ اپنی نشستوں پر واپس آئیں گے تب ہی انہیں اظہار خیال کا موقع دیا جائے گا تاہم اپوزیشن ارکان نے اتفاق نہیں کیا اور کہا۔ 'بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینا ہوگا-دینا ہوگا'، نتیش کمار بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلاؤ ورنہ گدی چھوڑو اور نتیش کمار استعفیٰ دو کے نعرے لگا رہے تھے۔
نعرے بازی کے درمیان پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے بھی کہا کہ ارکان اپنی نشستوں پر جائیں اور جو چاہتے ہیں وہ کہیں، حکومت ان کی باتوں کا نوٹس لے کر اپنا موقف بھی رکھنے کے لئے تیار ہے۔ اس کے بعد اسپیکر نے ایک بار پھر اپوزیشن ارکان کو اپنی نشستوں پر جا کر اپنا موقف پیش کرنے کو کہا لیکن وہ نہیں مانے اور ہنگامہ کرتے رہے۔
ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے کانگریس، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ایم ایل ایز نے مین گیٹ پر بھی مظاہرہ کیا۔ کانگریس ایم ایل اے شکیل احمد جھنجھنا لے کر پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو مرکز سے جھنجھنا ملا ہے، اسی لیے وہ جھنجھنا لے کر ایوان میں آئے ہیں۔
وہیں، آر جے ڈی لیڈر آلوک کمار مہتا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بہار کو خصوصی درجہ نہ دے کر ناانصافی کی ہے۔ چیف منسٹر نتیش کمار کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو مرکزی حکومت نے واضح کر دیا کہ موجودہ التزامات کے تحت بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔