مودی کی حلف برداری تقریب ہوگی یادگار، بنگلہ دیش، سری لنکا، ماریشس سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے دعوت نامہ قبول کیا

تقریب حلف برداری میں 8 ہزار مہمان شرکت کر سکتے ہیں، جن میں دنیا کے کئی اعلیٰ لیڈران شامل ہوں گے۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، مالدیپ، ماریشس وغیرہ کے سربراہان حکومت نے دعوت نامہ قبول کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نریندر مودی کی تیسری مدت کے لیے ہونے والی حلف برادری تقریب کو بی جے پی یادگار بنانا چاہتی ہے، جس کے لیے اس نے دنیا بھر سے 8 ہزارمہمانان کو شریک کرانے کا پروگرام ترتیب دیا ہے۔ نریندر مودی کی حلف برداری کے لیے 9 جون کی تاریخ طے کی گئی ہے اور اس تقریب میں کئی ممالک کے رہنما بھی شامل ہوں گے۔ اس ضمن میں خاص بات یہ ہے کہ ہندوستان کے پڑوس اور بحرہند کے علاقے کے لیڈران کو خاص طور پر مدعو کیا گیا ہے، ساتھ ہی اس تقریب میں صفائی مزدور، خواجہ سرا اور عام مزدور بھی شریک ہوں گے۔

بیرونِ ممالک کے جن لیڈران نے نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ قبول کر لیا ہے ان میں سری لنکا کے صدر رانیل وکرم سنگھے، مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو، سیشلس کے نائب صدر احمد عفیف، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ماریشس کے وزیر اعظم پرویند کمار جگناتھ، نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل ’پرچنڈ‘ اور بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ توبگے شامل ہیں۔ خبر یہ بھی ہے کہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے علاوہ یہ لیڈران اسی شام راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو کی طرف سے دی جانے والی ضیافت میں بھی شامل ہوں گے۔


مالدیپ کی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر محمد معیزو ہفتے کو نئی دہلی کے لیے روانہ ہوں گے اور ان کے ساتھ ان کی حکومت کے کئی اعلیٰ عہدیدار بھی ہوں گے۔ حالانکہ ابھی تک مالدیپ کی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ بدھ کو مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے نریندر مودی کو لوک سبھا انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔ واضح رہے کہ محمد معیزو کو چین نواز سمجھا جاتا ہے اور اگر وہ ہندوستان آتے ہیں تو صدر بننے کے بعد یہ ان کا پہلا ہندوستان کا دورہ ہوگا۔ محمد معیزو گزشتہ سال صدر بننے کے بعد ترکی اور چین کا دورہ کر چکے ہیں۔

نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کے مہمان خصوصی صفائی کارکن، مزدور، خواجہ سرا، مرکزی حکومت کی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے ’لابھارتی‘  اور ’وکست بھارت‘ (ترقی یافتہ ہندوستان) کے ایمبیسڈر ہوں گے۔ اتوار کی شام 7.15 بجے نریندر مودی تقریباً 8000 مہمانان کی موجودگی میں تیسری میقات کے لیے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیں گے۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، مالدیپ، ماریشس اور سیشلس کے سربراہان حکومت نے تقریب میں شرکت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ تقریب حلف برداری میں درجنوں ممالک کے سفیر اور ہائی کمشنرز بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ صنعت اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کو بھی تقریب میں مدعو کیا گیا ہے۔


راشٹرپتی بھون میں منعقد ہونے والی اس تقریب کے لیے 8000 مہمانوں کے بیٹھنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ سنٹرل وسٹا پروجیکٹ میں کام کرنے والے مزدوروں، صفائی کے کارکنوں، مرکزی حکومت کی اسکیموں کے استفادہ کنندگان (لابھارتی)، ’وکست بھارت‘ کے ایمبیسڈرس اور ’ڈرون دیدیوں‘ کو مدعو کیا گیا ہے۔ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ ہفتہ سے شروع ہو جائے گا۔ تقریب کے لیے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ تمام مہمانوں اور پنڈال کو تین لیئر کے حفاظتی حصار میں رکھا جائے گا۔ جمعرات سے راشٹرپتی بھون کے آس پاس کے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جبکہ سنٹرل ریلوے کے ذریعے دی گئی معلومات کے مطابق ایشیا کی پہلی لوکو پائلٹ سریکھا یادو بھی نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔