’ہم آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے‘، فوجی امداد بھیجنے میں تاخیر کے لیے امریکی صدر بائڈن نے یوکرین سے مانگی معافی
امریکی صدر بائڈن نے کہا کہ فنڈنگ کو لے کر کیا پریشانی ہے، میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں، جس بل کو ہم پاس کرانا چاہتے تھے، اس کے لیے ہمیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
روس کا یوکرین پر حملہ اب بھی جاری ہے اور یہ جنگ دن بہ دن طویل ہوتی جا رہی ہے۔ اس درمیان امریکی صدر جو بائڈن نے فوجی امداد میں تاخیر کے لیے یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی سے معافی مانگی ہے۔ بائڈن نے یہ معافی ایسے وقت میں مانگی ہے جب جمعہ کو زیلینسکی کے ساتھ دو فریقی میٹنگ کے دوران امریکہ نے یوکرین کے لیے نئے فوجی پیکیج کا اعلان کیا۔
اس موقع پر بائڈن نے یوکرینی صدر سے کہا کہ آپ جس طرح لڑ رہے ہیں، وہ حیرت انگیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ جھکے نہیں ہیں۔ آپ جس طرح لڑ رہے ہیں، وہ حیران کرنے والا ہے۔ آپ ایسے ہی لڑنا جاری رکھیں۔ ہم آپ کا ساتھ نہیں چھوڑنے والے ہیں۔‘‘ بائڈن نے اس دوران تذکرہ کیا کہ انھیں جو بل پاس کروانا ہے، اس کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان دو سالوں سے بھی زیادہ مدت سے جنگ جاری ہے اور اب تک کئی لوگوں کی جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ امریکہ اس جنگ میں یوکرین کو ہر طرح کی مدد پہنچا رہا ہے۔ فوجی پیکیج جاری کرنے میں اس مرتبہ تاخیر ہوئی ہے اور اسی لیے بائڈن نے یوکرین سے معافی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’فنڈنگ کو لے کر کیا پریشانی ہے، میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں۔ جس بل کو ہم پاس کرانا چاہتے تھے، اس کے لیے ہمیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ ایسے لوگ بھی اس میں شامل تھے، جو اسے روک کر بیٹھے تھے۔ لیکن ہم نے سب ٹھیک کر دیا ہے۔‘‘ بائڈن نے یہ بھی کہا کہ ’’آج تک میں نے چھ پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ آج میں پاور گرڈ کی دوبارہ مینوفیکچرنگ کے لیے 225 ملین امریکی ڈالر کے ایک اضافی پیکیج پر بھی دستخط کر رہا ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔