نئی شراب پالیسی کے نفاذ سے مستقل ضمانت تک، کیجریوال سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اب تک کیا کیا ہوا؟
یہ معاملہ نومبر 2021 میں شروع ہوا جب دہلی حکومت نے شراب کی نئی پالیسی نافذ کی۔ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے عبوری ضمانت ملنے کے بعد اب کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت مل گئی ہے
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو کل یعنی جمعرات کو شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں راحت مل گئی۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکہ پر مستقل ضمانت دے دی۔ تاہم، ای ڈی نے ان کی ضمانت کی مخالفت کے لیے 48 گھنٹے کا وقت مانگا تھا، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ اب کیجریوال آج یعنی جمعہ کو تہاڑ جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔
یہ معاملہ نومبر 2021 میں شروع ہوا تھا جب دہلی حکومت نے شراب کی نئی پالیسی نافذ کی۔ اس کے بعد سے اس معاملہ میں بہت کچھ ہو چکا ہے۔ کیجریوال کو ای ڈی نے کئی بار طلب کیا، انہوں نے عدالت سے راحت مانگی، ای ڈی نے انہیں گرفتار کر لیا اور وہ بھی عبوری ضمانت پر باہر بھی آئے۔ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے عبوری ضمانت ملنے کے بعد اب کیجریوال کو مستقل ضمانت مل گئی ہے۔
اس معاملے میں کیجریوال کے حوالہ سے اب تک کیا کیا ہوا؟
نومبر 2021: دہلی حکومت نے نئی شراب پالیسی نافذ کی۔
جولائی 2022: لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی۔
اگست 2022: سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں کیس درج کیا۔
ستمبر 2022: دہلی حکومت نے شراب پالیسی کو منسوخ کر دیا۔
30 اکتوبر 2023: منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے کیجریوال کو 2 نومبر کو پیش ہونے کے لیے پہلا سمن جاری کیا۔
دسمبر 2023: ای ڈی نے کیجریوال کو 21 دسمبر اور 3 جنوری کو پوچھ گچھ کے لیے دو اور سمن جاری کیے۔
جنوری 2024: ای ڈی نے کیجریوال کو 18 جنوری اور 2 فروری کے لیے دو اور سمن بھیجے۔
3 فروری: سمن کا جواب نہ دینے پر ای ڈی نے کیجریوال کے خلاف مجسٹریٹ کورٹ میں شکایت درج کی۔
7 فروری: ای ڈی کی شکایت پر مجسٹریٹ کورٹ نے کیجریوال کو سمن بھیجا۔
فروری: ای ڈی نے کیجریوال کو 19 فروری اور 4 مارچ کو حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا۔
7 مارچ: سمن کو نظر انداز کرنے کے سلسلہ میں ای ڈی کی نئی شکایت پر مجسٹریٹ کورٹ نے کیجریوال کو سمن بھیجا۔
15 مارچ: سیشن کورٹ نے سمن کا جواب نہ دینے پر کیجریوال کے خلاف کارروائی پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔
16 مارچ: مجسٹریٹ کورٹ نے کیجریوال کو پیشی کے بعد سمن کا جواب نہ دینے کی ای ڈی کی شکایت پر ضمانت دی۔
21 مارچ: دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کو جاری کردہ سمن کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر گرفتاری سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے کچھ دیر بعد ای ڈی نے کیجریوال کو گرفتار کر لیا۔
23 مارچ: کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ انہیں گرفتار کرنے اور ایجنسی کی تحویل میں بھیجنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
9 اپریل: ہائی کورٹ نے ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا۔
10 اپریل: کیجریوال ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری برقرار رکھنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ پہنچے۔
15 اپریل: سپریم کورٹ نے کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر ای ڈی سے 24 اپریل تک جواب طلب کیا۔
24 اپریل: ای ڈی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ تفتیشی افسر (آئی او) کے پاس دستیاب مواد اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ کیجریوال منی لانڈرنگ کیس میں قصوروار ہیں۔
27 اپریل: کیجریوال نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس معاملے میں ان کی 'غیر قانونی گرفتاری' 'آزادانہ اور منصفانہ انتخابات' پر مبنی جمہوریت کے اصولوں پر حملہ ہے۔
29 اپریل: سپریم کورٹ نے کیجریوال کو بیان ریکارڈ کرنے کے لیے بار بار سمن جاری کرنے کے باوجود ای ڈی کے سامنے پیش نہ ہونے پر سوالات اٹھائے۔
3 مئی: سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے پر غور کر سکتی ہے۔
8 مئی: سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ کیجریوال کو عبوری ضمانت پر اپنا فیصلہ 10 مئی کو سنائے گی۔
10 مئی: سپریم کورٹ نے کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دی اور کہا کہ انہیں 2 جون کو خودسپردگی کرنی ہوگی اور واپس جیل جانا ہوگا۔
30 مئی: کیجریوال نے عبوری ضمانت کے لیے دہلی عدالت کا رخ کیا۔
یکم جون: عدالت نے کیجریوال کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ 5 جون کے لیے محفوظ رکھا۔
5 جون: عدالت نے کیجریوال کو طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔
20 جون: عدالت نے کیجریوال کی مستقل ضمانت منظور کر لی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔