مہاراشٹر ایم ایل سی انتخاب میں کراس ووٹنگ، کانگریس کے ریاستی صدر سخت برہم

نانا پٹولے نے کہا ہے کہ ایم ایل سی الیکشن میں کراس ووٹنگ کرنے والوں کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور جلد ہی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تاکہ کسی کو دوبارہ پارٹی سے غداری کرنے کی ہمت نہ ہو۔

<div class="paragraphs"><p>نانا پٹولے / یو این آئی</p></div>

نانا پٹولے / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں 12 جولائی کو ہوئے 11 سیٹوں کے ایم ایل سی انتخاب میں کراس ووٹنگ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سیاسی ہلچل کا فی تیز ہو گئی ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس کے پارٹی کے 7 ارکان اسمبلی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے کراس ووٹنگ کی۔ اب اس معاملے پر کانگریس کے ریاستی صدر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ریاستی کانگریس کے صدر نے کہا ہے کہ 11 قانون ساز کونسل کی نشستوں کے حالیہ انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے والے پارٹی کے غداروں کی نشاندہی کر لی گئی ہے اور جلد ہی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ہفتہ (13 جولائی) کو کہا تھا کہ یہی غدار دو سال قبل کونسل انتخابات میں کانگریس لیڈر چندرکانت ہنڈورے کی شکست کا سبب بنے تھے۔ نانا پٹولے نے کہا ہے کہ اب ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تاکہ کسی کو دوبارہ پارٹی سے غداری کرنے کی ہمت نہ ہو۔


اس ضمن میں اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیو سینا۔یو بی ٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ کانگریس نے قبول کر لیا ہے کہ کراس ووٹنگ ہوئی ہے اور اب وہ اصولوں کے مطابق کارروائی کرے گی۔ سنجے راؤت نے اس موقع پر مرکزی حکومت کی ایمرجنسی کے دن کو ’آئین کے قتل‘ کے طور منائے جانے پر بھی سخت تنقید کیا اور سوال کیا کہ کیا نااہلی کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کے ذریعے ایم ایل سی کا الیکشن کرانا غیر آئینی نہیں ہے؟ کیا ارکان اسمبلی کو خریدنا غیر آئینی نہیں؟ سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی آئین کی اصل قاتل ہے۔

واضح رہے کہ شیو سینا اور این سی پی میں بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا اور شرد پوار کی این سی پی نے باغی ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا، جو زیر سماعت ہے۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی قیادت میں ریاست میں حکمران اتحاد نے جمعہ کو ایم ایل سی انتخابات میں نو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کو نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ کانگریس کے کم از کم سات ایم ایل ایز نے ووٹنگ کے دوران پارٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی کی۔


کانگریس کے ذرائع نے پہلے ہی اپنے 37  ایم ایل ایز میں سے اپنے امیدوار پرگھنہ ساتو کے لیے 30 ووٹوں کا کوٹہ طے کیا تھا اور باقی 7 ووٹ اتحادی شیو سینا (یو بی ٹی) کے امیدوار ملند نارویکر کو جانے تھے۔ ووٹنگ کے نتائج میں ساتو کو 25 اور نارویکر کو 22 ووٹ ملے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ کم از کم سات یم ایل ایز نے کراس ووٹنگ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔