این آر اے کی غیر فعالیت پر کھڑگے نے مودی کی خاموشی پر اٹھایا سوال، طلب کی وضاحت

کھڑگے نے کہا ہے کہ چار سال پہلے وزیر اعظم نریندر مودی این آر اے کو کروڑوں نوجوانوں کے لیے نعمت قرار دے رہے تھے، وہ آج کس وجہ سے غیر فعال ہے؟ اس کے بارے میں حکومت کو وضاحت دینی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر: آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے نیشنل ریکروٹمنٹ ایجنسی (این آر اے) کے تعلق سے مودی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے پی ایم مودی کا محاصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار سال پہلے وزیر اعظم نریندر مودی اس ایجنسی کو کروڑوں نوجوانوں کے لیے نعمت قرار دے رہے تھے، وہ آج کس وجہ سے غیر فعال ہے؟ اس کے بارے میں حکومت کو وضاحت دینی چاہیے۔

ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی جی، کل آپ ممبئی میں نوکریاں دینے پر جھوٹ کا جال بُن رہے تھے۔ میں آپ کو ایک بار پھر یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آپ نے نیشنل ریکروٹمنٹ ایجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کیا کہا تھا۔ اگست 2020 میں آپ نے کہا تھا این آر اے کروڑوں نوجوانوں کے لیے ایک نعمت ثابت ہو گا، اس سے بہت سے امتحانات ختم ہوجائیں گے اور اس سے شفافیت کو بھی بڑا فروغ ملے گا۔


اس تعلق سے پی ایم مودی سے سوال کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ ہمارے پاس تین سوال ہیں۔ پہلا یہ کہ این آر اے نے پچھلے چار سالوں سے ایک بھی امتحان کیوں نہیں کرایا؟ دوسرا یہ کہ این آر اے کو 1517.57 کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کرنے کے باوجود چار سالوں میں اب تک صرف 58 کروڑ روپے ہی کیوں خرچ کئے گئے اور تیسرا یہ کہ این آر اے سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی کی ایک تنظیم بنی تھی۔ کیا اسے جان بوجھ کر غیر فعال رکھا گیا تھا تاکہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، ای ڈبلیو ایس نوجوانوں کو ریزرویشن کے حق سے محروم رکھا جا سکے؟

کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ این ٹی اے میں دھاندلی ہوئی، پیپر لیک اور گھپلا ہوا اور این آر اے سے امتحان ہی نہیں کروایا گیا۔ تعلیمی نظام کو تباہ کرنے اور نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کرنے کا بیڑا بی جے پی- آر ایس ایس نےاٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آر اے کا مسئلہ انہوں نے پہلے بھی اٹھایا تھا لیکن مودی حکومت اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے بیٹھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔