جان لیوا حملے کے بعد ٹرمپ کا پہلا ردعمل، کہا ’یہ خدا ہی تھا جس نے انہونی ہونے سے بچا لیا‘
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ اپنے یقین میں مزید مضبوط ہوں گے اور برائی کا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم رہیں گے۔ ہم ان لوگوں کے صحت مند ہونے کی دعا کرتے ہیں جو زخمی ہوئے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پنسلوانیا میں جان لیوا حملہ ہوا۔ وہ انتخابی مہم کے دوران تقریر کرنے بٹلر گئے تھے اور جیسے ہی انہوں نے تقریر شروع کی ان پر فائرنگ ہو گئی۔ اس حملے میں ان کے کان میں گولی لگی تھی، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انہیں اسپتال سے رخصت مل گئی ہے۔ اس پورے واقعے پر اب ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ کل آپ کی دعاؤں اور نیک خواہشات کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ یہ خدا ہی تھا جس نے انہونی ہونے سے روک دیا۔ ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ اپنے یقین میں مزید مضبوط ہوں گے اور برائی کا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم رہیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا پیار دیگر متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے ہے۔ ہم ان لوگوں کے صحت مند ہونے کی دعا کرتے ہیں جو زخمی ہوئے ہیں۔ ہمارے دلوں میں ان اس شہری کی یاد ہے جو اس قدر بری طرح مارا گیا۔
سابق امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ فی الوقت یہ پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ ہم متحد رہیں اور امریکیوں کے طور پر اپنے اصلی کردار کا مظاہرہ کریں۔ مضبوط اور پر عزم رہیں اور برائی کو حاوی نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں واقعتاً اپنے ملک سے پیار کرتا ہوں اور آپ سبھی سے پیار کرتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ میں اس ہفتے سکانسن سے اپنے عظیم قوم سے بات کرنے کا منتظر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں : اسے کہتے ہیں کردار کی بلندی...سہیل انجم
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک انتخابی ریلی کے دوران قاتلہ حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں وہ زخمی ہوگئے جبکہ ان کے محافظ سیکریٹ سروس کے لوگوں نے حملہ آور کو فوری طور گولی مار کر ہلاک کردیا۔ حملہ آور کی شناخت پنسلوانیا ریاست کے ایک گاؤں بیتھل پارک کا رہنے والا تھا، جس کا نام تھامس میتھیو کروکس ہے اور جس کی عمر 20 سال بتائی جا رہی ہے۔ یہاں یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ اس حملے کے اگلے ہی دن ریپبلکن پارٹی ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے لیے اپنا امیدوار بنانے کا باقاعدہ اعلان کرنے والی تھی۔
اس حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ میں جلد ان سے بات کرنے کی کوشش کروں گا۔ امریکہ میں اس قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ بہت خوفناک ہے۔ ریلی کو بغیر کسی پریشانی کے پرامن طریقے سے منعقد کی جانی چاہئے۔ جبکہ سیکرٹ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 13 جولائی کی شام تقریباً 6:15 بجے، بٹلر، پنسلوانیا میں سابق صدر ٹرمپ کی ریلی کے دوران، ایک مشتبہ شوٹر نے ریلی کی جگہ کے باہر ایک بلند مقام سے اسٹیج کی طرف کئی گولیاں چلائیں۔ امریکی خفیہ سروس کے اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس حملے میں ایک شخص جاں بحق اور دو افراد شدید زخمی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔