کینیا میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان ہندوستان نے اپنے شہریوں کے لیے جاری کی ایڈوائزری

ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے منگل کو کینیا کی پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور اسے نذر آتش کر دیا۔ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس سے کم از کم 10 مظاہرین ہلاک ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کینیا میں جاری پرتشدد مظاہروں کے درمیان ہندوستان نے افریقی ملک میں موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اپنے شہریوں کو انتہائی احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔ کینیا میں ہندوستانی سفارت خانہ نے منگل کو ایکس پر پوسٹ میں کہا، ’’موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کینیا میں تمام ہندوستانیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں، غیر ضروری نقل و حرکت کو محدود کریں اور حالات کے معمول پر لوٹنے تک احتجاج اور تشدد سے متاثرہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔‘‘

ہندوستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ کینیا میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں کو اپ ڈیٹس کے لیے مقامی خبروں اور مشن کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا ہینڈلز کو فالو کرنا چاہیے۔ حکومت ہند صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک سرکاری اندازے کے مطابق اس وقت کینیا میں تقریباً 20000 ہندوستانی مقیم ہیں۔


خیال رہے کہ منگل کو ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے کینیا کی پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور اسے آگ لگا دی۔ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس سے کم از کم 10 مظاہرین ہلاک ہو گئے، جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین میں سابق امریکی صدر بارک اوباما کی سوتیلی بہن نیروبی اوباما بھی شامل تھیں، جن پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔

صورتحال کے حوالے سے کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کہا، ’’لوگوں کی حفاظت ہماری ترجیح ہے۔ ٹیکس کی بحث کو خطرناک لوگوں نے ہائی جیک کر لیا ہے۔ انتشار پھیلانے والوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ ہم آج کے فتنہ انگیز واقعات کا فوری جواب دیں گے۔ ہمیں جرم کو جمہوری اظہار رائے کی آزادی سے علیحدہ کرنا ہوگا۔‘‘


یاد رہے کہ کینیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کا متنازع بل منظور کیے جانے کے بعد کینیا کی راجدھانی نیروبی اور ملک کے دیگر شہروں میں پرتشدد جھڑپیں اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین نے کینیا کے صدر روٹو پر 2022 میں صدر بننے کے بعد عوام کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا ہے۔ مظاہرین نے الزام لگایا، ’’روٹو نے غریبوں کی مدد کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے ٹیکسوں میں اضافہ نہ کرنے اور قرضوں کی لاگت کو کم کرنے کے لیے حکومت کے نئے فنانس بل کو یکسر مسترد کرنے کی بات کی تھی۔ لیکن وہ اپنے وعدوں پر پورے نہیں اتر سکے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔