کیا تھرور اور شتروگھن سمیت 7 اراکین پارلیمنٹ اسپیکر کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے؟
لوک سبھا اسپیکر کے لیے آج صبح 11 بجے ووٹنگ ہوگی، لیکن لوک سبھا میں اپوزیشن کے 5 ارکان پارلیمنٹ نے دوسرے دن بھی حلف نہیں اٹھایا ہےاور دو آزاد ارکان پارلیمنٹ نے بھی ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔
18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس 24 جون سے شروع ہو ا۔ پہلے روز 250 سے زائد نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھایا اور دوسرے دن کانگریس لیڈر راہل گاندھی، ایس پی سربراہ اکھلیش یادو، آزاد ایم پی پپو یادو، ایودھیا کے ایم پی اودھیش پاسی اور اسد الدین اویسی جیسے بڑے لیڈروں نے حلف لیا۔ لیکن ابھی تک اپوزیشن کے 5 ارکان اسمبلی نے حلف نہیں لیا ہے جس کی وجہ سے وہ لوگ لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب میں ووٹنگ نہیں کر سکتے ۔ ان میں حزب اختلاف کے پانچ ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ دو آزاد ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں ۔
لوک سبھا اجلاس کے دوسرے دن اپوزیشن کے 5 ارکان پارلیمنٹ اور 2 آزاد ارکان پارلیمنٹ غیر حاضر رہے۔ غیر حاضر ارکان میں ٹی ایم سی کے شتروگھن سنہا، دیپک ادھیکاری، نورالاسلام شامل تھے۔ کانگریس کے ششی تھرور اور سماجوادی پارٹی کے افضال انصاری نے حلف نہیں اٹھایا۔ ساتھ ہی دو آزاد ارکان اسمبلی انجینئر رشید اور امرت پال نے بھی حلف نہیں اٹھایا ہے۔
ذرائع سے اطلاع مل رہی ہے کہ جن 7 ارکان پارلیمنٹ نے منگل کو لوک سبھا میں حلف نہیں لیا ہے۔ وہ بدھ کو اسپیکر کے انتخاب کے بعد حلف اٹھا سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کیایہ سات ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے؟ ان سات ممبران پارلیمنٹ میں انڈیا بلاک سے پانچ شامل ہیں۔
لوک سبھا کے اسپیکر کے انتخاب کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے۔ منگل کی صبح اپوزیشن نے واضح کیا کہ وہ اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔ اپنی طرف سے این ڈی اے نے اوم برلا کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ انڈیا بلاک نے کیرالہ کے ایم پی کے سریش کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ سریش کے کاغذات نامزدگی پر انڈیا بلاک کے اتحادیوں ڈی ایم کے، شیو سینا (یو بی ٹی)، شرد پوار (ایس پی) اور دیگر نے دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب میں این ڈی اے کی پوزیشن انڈیا بلاک سے زیادہ مضبوط ہے۔ بی جے پی کے پاس 241 اور این ڈی اے کے 292 ایم پی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کے پاس 233 ارکان پارلیمنٹ ہیں جن میں سے 5 ارکان اسمبلی نے حلف نہیں اٹھایا۔ اس کی وجہ سے وہ لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔