ہنڈن برگ-اڈانی معاملہ: سپریم کورٹ میں نئی درخواست داخل، ’اب یہ لازمی ہو گیا ہے کہ سیبی تحقیقات کو مکمل کرے‘
عرضی گزار وشال تیواری نے سپریم کورٹ میں نئی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سیبی کے لیے یہ لازمی ہو گیا ہے کہ وہ زیر التواء تحقیقات کو مکمل کرے اور تحقیقات کے اختتام کا اعلان کرے
نئی دہلی: ہنڈن برگ-اڈانی معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ امریکی شارٹ سیلر فرم کی طرف سے مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بوچ کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی اور یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اڈانی گروپ سے منسلک ہیں۔ ہنڈن برگ کی نئی رپورٹ کے معاملے میں وشال تیواری کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ وشال ان عرضی گزاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے گزشتہ سال 2023 میں عرضی داخل کرتے ہوئے اڈانی گروپ کے ذریعہ اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری کے سلسلے میں ایس آئی ٹی/سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
ہنڈن برگ کیس میں عرضی گزار کے وکیل وشال تیواری نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہنڈن برگ کیس کی وجہ سے سیبی کے لیے یہ لازمی ہو گیا ہے کہ وہ زیر التواء تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کرے اور اس پوری تحقیقات کے اختتام کا اعلان کرے۔ عرضی میں کہا گیا کہ اگرچہ سیبی چیف نے امریکی شارٹ سیلر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے، لیکن اس پورے معاملے نے عوام اور سرمایہ کاروں کے ذہنوں میں ابہام اور تشویش کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہنڈن برگ نے گزشتہ سال 24 جنوری 2023 کو ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی تھی جس میں ارب پتی گوتم اڈانی کی قیادت میں اڈانی گروپ پر قرض اور ان کی کمپنیوں کے حصص میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا گیا تھا، جس کے بعد اڈانی گروپ کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا اور تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی عرضیاں دائر کی گئیں۔ ان کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے سیبی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں 24 میں سے 23 تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔ دریں اثنا، سیبی کی طرف سے ہنڈن برگ کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا گیا۔
مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کی طرف سے نوٹس بھیجے جانے کے بعد ہنڈن برگ نے گزشتہ ہفتے ایک اور رپورٹ جاری کی، جس میں سیبی کی سربراہ مادھبی پوری بوچ پر کئی سنگین الزامات لگائے گئے۔ رپورٹ میں وسل بلور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مادھبی پوری بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ نے 5 جون 2015 کو سنگاپور میں آئی پی ای پلس فنڈ 1 کے ساتھ اپنے اکاؤنٹس کھولے۔ اس میں جوڑے کی کل سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔ ہنڈن برگ نے الزام لگایا کہ آف شور ماریشس فنڈ اڈانی گروپ کے ڈائریکٹر نے انڈیا انفو لائن کے ذریعے قائم کیا تھا اور یہ ٹیکس ہیون ماریشس میں رجسٹرڈ ہے۔
تاہم، امریکی شارٹ سیلر کی طرف سے لگائے گئے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے، سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بوچ اور ان کے شوہر دھول بوچ نے اگلے دن اتوار کی صبح جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’10 اگست کو ہنڈن برگ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان میں کسی بھی قسم کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہماری زندگی اور مالیات ایک کھلی کتاب کی طرح ہیں۔ ہمیں جو بھی انکشافات کرنے کی ضرورت تھی، وہ تمام معلومات گزشتہ سالوں میں سیبی کو دی گئی ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔