ملک کی کئی ریاستوں میں بارش کا سلسلہ جاری، لینڈ سلائڈ اور سیلاب سے عوامی زندگی درہم برہم

پہاڑی علاقوں سے لے کر میدانی علاقے تک کئی حصوں میں مسلسل ہو رہی بارش سے ندیوں کی آبی سطح میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سیلاب کا منظر (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

سیلاب کا منظر (فائل) / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ملک کی کئی ریاستوں میں لگاتار ہو رہی بارش سے عوامی زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ لینڈ سلائڈ کے واقعات اور سیلاب جیسی صورتحال نے لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ پہاڑی علاقوں سے لے کر میدانی علاقے تک کئی حصوں میں تیز بارش ہو رہی ہے، جس سے ندیوں کی آبی سطح میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ راجدھانی دہلی سمیت قریبی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے بارش ہو رہی ہے جس سے آمد و رفت پر کافی اثر پڑا ہے۔

راجستھان میں زبردست بارش کی وجہ پیش آنے والے واقعات میں سوموار کو 8 افراد کی موت ہو گئی جس سے دو دنوں میں یہاں مرنے والوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔ مسلسل ہو رہی موسلادھار بارش سے کرولی اور ہنڈون میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ یہاں راحت و بچاؤ ٹیم نے تقریباً 100 لوگوں کو بچا کر محفوظ مقام تک پہنچایا ہے۔ زیادہ بارش سے نچلے علاقوں میں کافی مقدار میں پانی جمع ہو گیا ہے۔ پشتوں پر پانی چڑھنے اور ندیوں میں طغیانی سے عام زندگی پر زبردست اثر پڑا ہے۔ محکمہ موسمیات کی وارننگ کے بعد متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں کے ذریعہ جاری حکم پر ریاست کی راجدھانی جئے پور، سوائی مادھو پور، بھرت پور، دوسا اور کرولی سمیت 5 اضلاع میں اسکول بند کر دیے گئے۔


دیگر ریاستوں کی بات  کی جائے تو ہماچل پردیش میں گزشتہ ایک ہفتہ سے مسلسل بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے لینڈ سلائڈ کے واقعات اور سیلاب کی صورتحال کا سامنا ہے۔ یہاں 197 سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ دوسری طرف بہار میں گنگا سمیت تقریباً سبھی ندیوں کی آبی سطح میں زبردست طغیانی دیکھی جا رہی ہے۔ گنگا سے لگے شہر اور قریبی علاقوں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے، جس میں بھاگلپور شہر کے بوڑھاناتھ، براری، بابو پور سمیت کئی علاقے شامل ہیں۔

جنوبی ہند کی بات کی جائے تو کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں مسلسل ہو رہی بارش سے عوامی زندگی درہم برہم ہو چکی ہے اور پانی جمع ہونے سے نچلے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔