امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر چیٹل نے دیا استعفیٰ، سابق صدر ٹرمپ کی سیکورٹی میں چوک کی ذمہ داری قبول کی

کمبرلی چیٹل نے پہلے ہی امریکی پارلیمنٹ کے ذیلی ایوان میں اپنی بات رکھی تھی، انھوں نے نگرانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ میں کسی بھی سیکورٹی خامی کے لیے پوری ذمہ داری لیتی ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد کی تصویر / اے این آئی</p></div>

ڈونالڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد کی تصویر / اے این آئی

user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر 13 جولائی کو قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ اس کے بعد ملک میں ایک افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سیاسی ہلچل بھی بڑھی ہوئی ہے اور اس حملے کی تحقیقات بھی جاری ہے۔ ایف بی آئی اس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے، لیکن ابھی تک حملے کے پیچھے کی صحیح وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔ ٹرمپ پر ہوئے حملہ کے بعد امریکہ کی خفیہ سروس بھی کٹہرے میں ہے۔ جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے خفیہ سروس کی ڈائریکٹر نے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے ٹرمپ کی سیکورٹی میں چوک ہونے کے بعد اس لاپروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس معاملے میں کمبرلی چیٹل نے پہلے ہی امریکی پارلیمنٹ کے ذیلی ایوان میں اپنی بات رکھی تھی۔ انھوں نے نگرانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں کسی بھی سیکورٹی چوک کے لیے پوری ذمہ داری لیتی ہوں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش دہائیوں میں خفیہ سروس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔‘‘


امریکی صدر جو بائڈن نے کمبرلی چیٹل کے ذریعہ استعفیٰ دیے جانے کے بعد ایک بیان جاری کیا۔ انھوں نے اس میں کہا کہ ’’امریکہ کی خفیہ سروس میں اپنے پورے کیریئر کے دوران وہ (چیٹل) ہمارے ملک کی حفاظت کے لیے بے لوث طریقے سے وقف رہیں اور اپنی جان جوکھم میں ڈالی۔ ہم خاص طور سے ہمارے ایڈمنسٹریشن کے دوران خفیہ سروس کی قیادت قبول کرنے کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ہم اپنے کنبہ کے تئیں ان کی خدمت کے لیے ان کے شکرگزار ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ 13 جولائی کو جو کچھ ہوا اس کی تہہ تک جانے کے لیے آزادانہ جانچ جاری ہے۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ اس دن جو ہوا وہ پھر کبھی نہیں ہو سکتا۔ ساتھ ہی بائڈن نے کہا کہ ’’میں کِم (کمبرلی چیٹل) کو نیک خواہشات پیش کرتا ہوں، اور میں جلد ہی ایک نیا ڈائریکٹر مقرر کرنے کا منصوبہ بناؤں گا۔‘‘

واضح رہے کہ ریپبلکن کی طرف سے صدارتی عہدہ کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر پنسلوینیا میں انتخابی ریلی کے دوران حملہ ہوا تھا۔ اس حملہ میں گولی ان کے کان کو چھوتے ہوئے نکل گئی تھی۔ اس دوران خفیہ سروس کے اراکین نے فوراً حرکت میں آتے ہوئے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔