مرکزی بجٹ 25-2024 سے ناخوش ہوا ’انڈیا‘، اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کل احتجاجی مظاہرہ کرنے کا کیا اعلان

انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے لیڈران نے آج ایک میٹنگ کی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ انڈیا بلاک کے سبھی اراکین پارلیمنٹ بدھ کے روز بجٹ کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے لیڈران، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے لیڈران، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

انڈیا بلاک نے مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ آج پیش کردہ بجٹ کو عوام مخالف اور تفریق آمیز قرار دیا ہے۔ انڈیا بلاک نے اس بجٹ سے متعلق آج شام ایک میٹنگ کی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ اس بجٹ کے خلاف اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ بدھ کے روز صبح 10.30 بجے پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ اتنا ہی نہیں، اس بات پر بھی غور و خوض ہو رہا ہے کہ انڈیا بلاک کے تمام وزرائے اعلیٰ نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں۔

انڈیا بلاک کی یہ میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کی موجودگی میں ہوئی۔ اس میٹنگ میں انڈیا بلاک کے بیشتر سینئر لیڈران موجود رہے۔ وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے مودی حکومت میں تیسری مدت کار کا پہلا مکمل بجٹ آج پیش کیا جس میں بہار اور آندھرا پردیش کے کئی پروجیکٹس کے لیے بڑی رقم الاٹ کرنے کا اعلان ہوا ہے۔ غیر بی جے پی حکمراں ریاستوں کو اس بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے، اسی لیے انڈیا بلاک کی پارٹیاں اس بجٹ کو تفریق آمیز قرار دے رہی ہیں اور اس کے خلاف مظاہرہ کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔


اس میٹنگ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر پرمود تیواری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’انڈیا بلاک کے لیڈران نے بجٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بجٹ میں تین چوتھائی ہندوستان کی ریاستوں کو، خصوصاً ان ریاستوں کو جہاں غیر بی جے پی حکومت ہے، پوری طرح بلیک آؤٹ کیا گیا ہے۔ یہ بجٹ ترقی کے نام پر صفر ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم بلاشبہ اس کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔ پارلیمنٹ کے باہر بھی ہم مظاہرہ کریں گے اور پارلیمنٹ کے اندر بھی اپنی بات رکھیں گے۔‘‘

پرمود تیواری کا کہنا ہے کہ ’’جو بجٹ پیش کیا گیا ہے وہ ناانصافی بھرا ہے۔ یہ جو ہمارا فیڈرل اسٹرکچر ہے، اس کے خلاف بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ یہ بی جے پی کا بجٹ نہیں ہے، یہ حکومت ہند کا بجٹ ہے، اور حکومت ہند کے بجٹ کو اس طرح پیش کیا گیا ہے جیسے یہ بی جے پی کا بجٹ ہو۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں تن تنہا اکثریت حاصل کرنے میں ناکام بی جے پی مرکز میں حکومت بچانے کے لیے دو خاص پارٹیوں کو اقتصادی چندہ دے کر خوش کرنا چاہتی ہے۔ دراصل بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندربابو نائیڈو برسراقتدار این ڈی اے کے دو اہم شراکت دار ہیں۔ انڈیا بلاک کے لیڈران کا کہنا ہے کہ ان دونوں کو خوش کرنے کی کوشش میں بہار اور آندھرا پردیش پر خاص توجہ دی گئی ہے، باقی ریاستوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔