مودی حکومت کا ’نقلچی بجٹ‘ کانگریس کے ’نیائے ایجنڈا‘ کو ٹھیک طرح کاپی بھی نہیں کر پایا: ملکارجن کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے کا کہنا ہے کہ دلت، قبائلی، پسماندہ، اقلیت، متوسط طبقہ اور غریبوں کے لیے کوئی بھی انقلابی منصوبہ بجٹ میں نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل کے روز پیش کردہ عام بجٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ملک کی ترقی والا نہیں بلکہ ’مودی حکومت بچاؤ‘ بجٹ پیش کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ ’نقلچی بجٹ‘ ہے جس میں حکومت کانگریس کے ’نیائے‘ والے ایجنڈا کی ٹھیک طرح سے نقل بھی نہیں کر پائی ہے۔

کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کانگریس کے نیائے کے ایجنڈاے کو ٹھیک طرح سے کاپی بھی نہیں کر پایا مودی حکومت کا ’نقلچی بجٹ‘! مودی حکومت کا بجٹ اپنے اتحاد کے ساتھیوں کو ٹھگنے کے لیے آدھی ادھوری ’ریوڑیاں‘ تقسیم کر رہا ہے تاکہ این ڈی اے کو نقصان نہ ہو۔ یہ ’ملک کی ترقی‘ کا بجٹ نہیں، ’مودی حکومت بچاؤ‘ بجٹ ہے۔‘‘


کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’10 سال بعد ان نوجوانوں کے لیے محدود اعلانات ہوئے ہیں جو سالانہ دو کروڑ ملازمتوں کے جملے کو برداشت کر رہے ہیں۔ کسانوں کے لیے صرف سطحی باتیں ہوئی ہیں۔ ڈیڑھ گنا ایم ایس پی اور آمدنی دوگنی کرنا، سب انتخابی دھوکہ بازی نکلی۔ دیہی تنخواہ (آمدنی) کو بڑھانے کا اس حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘‘ کانگریس صدر کے مطابق دلت، قبائل، پسماندہ، اقلیت، متوسط طبقہ اور غریبوں کے لیے کوئی بھی انقلابی منصوبہ بجٹ میں نہیں ہے، حالانکہ کانگریس کی قیادت والے یو پی اے اتحاد نے کئی انقلابی منصوبے نافذ کیے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کے لیے بھی اس بجٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے ان کی اقتصادی صلاحیت بڑھے اور وہ لیبر فورس میں زیادہ سے زیادہ شامل ہوں۔

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’مہنگائی پر حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے اور عوام کی محنت کی کمائی لوٹ کر وہ سرمایہ دار دوستوں میں تقسیم رک رہی ہے۔ زراعت، صحت، تعلیم، عوامی فلاح اور قبائلیوں پر بجٹ میں الاٹمنٹ سے کم خرچ کیا ہے کیونکہ یہ بی جے پی کی ترجیحات نہیں ہیں۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ شہری ترقی، دیہی ترقی، مینوفیکچرنگ ایم ایس ایم ای، پالیسی، نظریہ اور تجزیہ وغیرہ کی بات کی گئی ہے، لیکن کوئی بڑا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔


ملکارجن کھڑگے نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’اکثر ریل حادثات ہو رہے ہیں، ٹرینوں کو بند کیا گیا ہے، کوچ کی تعداد گھٹی ہے، عام مسافر پریشان ہیں، لیکن بجٹ میں ریلوے کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے، کوئی جوابدہی نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’مردم شماری اور ذات پر مبنی مردم شماری پر بھی کچھ نہیں بولا گیا ہے، جبکہ یہ پانچواں بجٹ ہے جو بغیر مردم شماری کے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ حیران کر دینے والی حیرت انگیز ناکامی ہے، جو جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے۔‘‘

کھڑگے نے مرکز کی مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’20 مئی 2024، یعنی انتخاب کے دوران ہی وزیر اعظم مودی نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ 100 دنوں کی وَرک پلان ہمارے پاس پہلے سے ہی ہے، جب وَرک پلان دو ماہ قبل ہی موجود تھا تو کم از کم بجٹ میں ہی بتا دیتے۔‘‘ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی صرف عوام سے دھوکہ بازی کرنے میں مصروف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔