’آپ کے قومی صدر نے قومی پرچم کی بے عزتی کی، وزیر اعظم وہیں موجود تھے، آپ کو شرم نہیں آتی‘

کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک ڈیبیٹ کے دوران بی جے پی ترجمان گورو بھاٹیا سے سوال کیا کہ ’’جن لوگوں نے ترنگے کی بے عزتی کی اور بی جے پی کا پرچم اس پر گاڑ دیا، اسکے صدر کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر کلیان سنگھ کی آخری رسومات گزشتہ روز ہی ادا ہو چکی ہیں، لیکن جب لوگ ان کا آخری دیدار کر رہے تھے تو ہندوستانی پرچم کی بے عزتی کا ایک ایسا معاملہ سامنے آیا جس کو لے کر اپوزیشن لیڈران بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ دراصل کلیان سنگھ کے جسد خاکی پر رکھے گئے قومی پرچم کے اوپر بی جے پی نے اپنا پرچم رکھ دیا تھا۔ اس تعلق سے خوب ہنگامہ برپا ہے اور آج بھی کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے بی جے پی صدر جے پی نڈّا کو تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ سوال اٹھایا کہ ان پر کس طرح کی کارروائی ہوگی۔

معاملہ کچھ یوں ہے کہ ’آج تک‘ چینل کے ایک ڈیبیٹ شو ’دنگل‘ میں بی جے پی ترجمان گورو بھاٹیا کے سامنے بولتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’جن لوگوں نے ہمارے ترنگے کی بے عزتی کی اور بی جے پی کا پرچم اس پر گاڑ دیا، اس کے صدر کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ اور یہ تو مودی جی کی موجودگی میں ہوا۔ تصویر سے کاٹ دینے پر بات تھوڑی بن جائے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آپ نے ترنگے کی بے عزتی کی ہے، اس کے لیے ملک سے معافی مانگیے۔‘‘


سپریا شرینیت کی باتوں کا بی جے پی ترجمان گورو بھاٹیا کے پاس کوئی واضح جواب نہیں تھا، اس لیے انھوں نے ذاتیات پر مبنی تبصرے کرنا شروع کر دیا، جس پر سپریا شرینیت نے پھر دہرایا کہ ’’آپ کے قومی صدر جا کر ہندوستانی جھنڈے کی بے عزتی کرتے ہیں، آپ کے وزیر اعظم وہیں موجود ہوتے ہیں، آپ کو شرم نہیں آتی۔‘‘

واضح رہے کہ 21 اگست کو کلیان سنگھ کا انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد ان کے جسد خاکی کو آخری دیدار کے لیے لکھنؤ واقع ان کی رہائش پر رکھا گیا تھا۔ کلیان سنگھ کے جسد خاکی کو ترنگے میں لپیٹا گیا تھا۔ اس کے بعد ترنگے کے اوپر بی جے پی کا جھنڈا رکھ دیا گیا، اور جب یہ تصویر لوگوں کے سامنے آئی تو تنازعہ شروع ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔