ہول سیل شرح مہنگائی 16 ماہ کی اعلیٰ سطح پر، لگاتار چوتھے ماہ اضافہ کے بعد جون میں 3.36 فیصد پر پہنچی

سبزیوں کی شرح مہنگائی جون میں 38.76 فیصد رہی جو مئی میں 32.42 فیصد تھی، پیاز کی شرح مہنگائی 93.35 فیصد رہی جبکہ آلو کی شرح مہنگائی 66.37 فیصد رہی۔

مہنگائی کی مار
مہنگائی کی مار
user

قومی آوازبیورو

ملک میں ہول سیل مہنگائی جون میں لگاتار چوتھے ماہ بڑھ کر 3.36 فیصد ہو گئی۔ خوردنی اشیا، خصوصاً سبزیوں اور مینوفیکچرڈ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اس کی اہم وجہ رہی ہے۔ ڈبلیو پی آئی (ہول سیل پرائس انڈیکس) پر مبنی مہنگائی مئی ماہ میں 3.61 فیصد تھی۔ جون 2023 میں یہ صفر سے 4.18 فیصد نیچے رہی تھی۔

وزارت برائے کامرس و صنعت نے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’جون 2024 میں مہنگائی بڑھنے کی اہم وجہ خوردنی اشیا، خوردنی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ، خام کیمیکل اور قدرتی گیس دیگر مینوفیکچرنگ وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔‘‘


پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق خوردنی اشیاء کی مہنگائی جون میں 10.87 فیصد بڑھی، جبکہ مئی میں یہ 9.82 فیصد تھی۔ سبزیوں کی شرح مہنگائی جون میں 38.76 فیصد رہی، جو مئی میں 32.42 فیصد تھی۔ پیاز کی شرح مہنگائی 93.35 فیصد رہی، جبکہ آلو کی شرح مہنگائی 66.37 فیصد رہی۔ دالوں کی بات کی جائے تو اس کی شرح مہنگائی جون میں 21.64 فیصد رہی۔

ایندھن اور بجلی شعبہ میں مہنگائی 1.03 فیصد رہی جو مئی میں 1.35 فیصد سے کچھ کم ہے۔ مینوفیکچرڈ مصنوعات میں مہنگائی جون ماہ میں 1.43 فیصد رہی جو مئی میں 0.78 فیصد سے زیادہ تھی۔ جون میں ہول سیل پرائس انڈیکس میں اضافہ مہینے کی خوردہ مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق تھی۔ گزشتہ ہفتہ جاری اعداد و شمار کے مطابق جون میں خوردہ مہنگائی بڑھ کر چار ماہ کی اعلیٰ سطح 5.1 فیصد پر پہنچ گئی۔ قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی (ریزرو بینک آف انڈیا) مانیٹری پالیسی تیار کرتے وقت خاص طور سے خوردہ مہنگائی کو ہی دھیان میں رکھتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔