دہلی آبکاری پالیسی معاملہ، منیش سسودیا  کی عدالتی حراست میں 22 جولائی تک توسیع

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں سی بی آئی نے سابق نائب وزیر اعلی سے طویل تفتیش کے بعد 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے منیش سسودیا کو ابھی تک ضمانت نہیں ملی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا / آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کو عدالت نے راحت دینے سے انکار کر دیا۔ سی بی آئی کے ذریعے درج کیس میں راؤز ایونیو کورٹ نے ان کی عدالتی حراست میں 22 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ سسودیا کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے سی بی آئی سے متعلق اس کیس کی سماعت کے بعد ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

اس سے قبل دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے نچلی عدالت کے 30 اپریل 2024 کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی 2021-22 کے لیے دہلی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ کے معاملے میں دائر ان کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ دہلی آبکاری پالیسی کیس میں سی بی آئی نے سابق نائب وزیر اعلی سے طویل تفتیش کے بعد 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے منیش سسودیا کو ابھی تک ضمانت نہیں ملی ہے۔ سی بی آئی کی گرفتاری کے بعد مارچ 2023 میں ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے الزام میں منیش سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔


سی بی آئی کا الزام ہے کہ منیش سسودیا نے بدعنوانی کے معاملے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اس وقت دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق دونوں معاملات میں ان کے خلاف مختلف عدالتوں میں ضمانت کی درخواستیں زیر التوا ہیں۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔ منیش سسودیا کی گرفتاری آمریت کی انتہا ہے۔ بی جے پی نے ملک کے بہترین وزیر تعلیم کو گرفتار کرکے اچھا نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔