مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایم وی اے کو ملے گا سب سے زیادہ ووٹ، ’سکال‘ کے سروے میں انکشاف

سروے کے مطابق 48.7 فیصد ووٹروں کا رجحان ایم وی اے کے حق میں ہے جبکہ 33.1 فیصد لوگوں نے مہایوتی کو پسند کیا ہے۔ 13.4 فیصد نے کوئی موقف ظاہر نہیں کیا ہے اور 4.9 فیصد نے کسی کوپسند نہیں کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر اسمبلی/ تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

مہاراشٹر اسمبلی/ تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

تین ماہ میں مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس انتخاب سے قبل مراٹھی کے باوقار میڈیا  ہاؤس ’سکال‘ نے ایک پری پول سروے کیا ہے۔ اس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمبلی کے انتخابات میں مہاوکاس اگھاڑی کو مہایوتی سے زیادہ ووٹ مل رہے ہیں اور ریاست کی اگلی حکومت مہاوکاس اگھاڑی کی بننے جا رہی ہے۔ سکال نے اپنے سرے کی یہ رپورٹ 12 جولائی کو شائع کی ہے۔

’سکال‘ کے مطابق یہ یہ سروے ریاست کی کل 288 اسمبلی سیٹوں پر کیا گیا ہے۔ اس میں 81,529 رینڈم سَمپلز شامل کیے گئے ہیں، جس میں مردوں کی تعداد 68 فیصد ہے اور عورتوں کی 31 فیصد جبکہ ۱ فیصد دیگر کو شامل کیا گیا ہے۔ سرے میں پارٹی کی بنیاد پر لوگوں کی پسندیدگی کی بات کریں تو ریاست میں بی جے پی کو سب سے زیاہ حمایت مل رہی ہے، یعنی پارٹی کے لحاظ سے بی جے پی کو دیگر پارٹیوں کے بالمقابل زیادہ ووٹ مل رہے ہیں۔ دوسرے نمبر پر شرد پوار کی این سی پی ہے۔ لیکن اتحاد کو ملنے والی حمایت کے لحاظ سے ایم وی اے یعنی مہاوکاس اگھاڑی کو مہایوتی سے زیادہ حمایت حاصل ہو رہی ہے۔


 سروے کے مطابق 48.7 فیصد ووٹروں کا رجحان ایم وی اے کے حق میں ہے، جبکہ 33.1 فیصد لوگ مہایوتی کے حق میں ہیں۔ 13.4 فیصد لوگوں نے کوئی موقف ظاہر نہیں کیا ہے اور 4.9 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ ایم وی اے یا مہایوتی میں سے کسی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے ہیں۔ سروے میں جب لوگوں سے پوچھا گیا کہ ایم وی اے میں جانے کا سب سے زیادہ فائدہ کس پارٹی کو ہوا؟ تو 37.1 فیصد لوگوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ کانگریس کو ہوا ہے۔ اس کے بعد 30.8 فیصد لوگوں نے کہا کہ تمام ایم وی اے کی پارٹیوں کو فائدہ ہوا ہے۔ 18.5 فیصد لوگوں نے کہا کہ این سی پی-شرد پوار کو فائدہ ہوا ہے، جبکہ 13.6 فیصد کا کہنا ہے کہ شیو سینا- یو بی ٹی فائدہ ہوا۔

وہیں جب مہایوتی سے  متعلق لوگوں سے پوچھا گیا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں تو 37.2 فیصد لوگوں نے شیو سینا شندے کے دھڑے کی حمایت کی۔ 22.9 فیصد لوگوں نے بی جے پی کا انتخاب کیا جبکہ 8.7 فیصد لوگوں نے این سی پی کے اجیت پوار کو اپنی حمایت دی۔ آخر میں 31.1 فیصد لوگوں نے دیگر متبادل کا انتخاب کیا۔ مجموعی طور پر ’سکال‘کے اس سروے کے مطابق مہاراشٹر میں فی الحال انڈیا الائنس کی مہاوکاس اگھاڑی کافی مضبوط دکھائی دے رہی ہے، جبکہ اس کے بالمقابل مہایوتی کافی کمزور نظر آ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔