اتر پردیش: امیٹھی میں 24 گھنٹوں کے اندر ہوئے 4 قتل معاملہ میں پولیس اب بھی خالی ہاتھ

امیٹھی کے کاڈیر گاؤں باشندہ اجئے سنگھ گزشتہ شب تقریباً 10 بجے بازار سے گھر جا رہے تھے، راستہ میں کچھ نوجوان شراب پی رہے تھے جنھوں نے اسے روکا اور کسی بات پر جھگڑا کیا پھر اینٹ پتھر سے حملہ کر دیا۔

قتل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
قتل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں جرائم کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ پولیس کے لیے پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ امیٹھی میں گزشتہ دنوں 4 قتل کے واقعات پیش آئے اور پولیس اب تک خالی ہاتھ دکھائی دے رہی ہے۔ دراصل امیٹھی میں کل تین قتل کے معاملے پیش آئے تھے، پھر 24 گھنٹے کے اندر ہی چوتھے قتل کا معاملہ بھی پیش آیا۔ معاملہ تھورا گاؤں کا ہے جہاں بازار گئے نوجوان کو معمولی بات پر دبنگوں نے سر راہ پیٹ پیٹ کر زخمی کر دیا اور اسپتال پہنچتے ہی نوجوان کی موت ہو گئی۔ حادثہ کے بعد سے ہی گاؤں میں زبردست کشیدگی ہے۔ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ امیٹھی کے کاڈیر گاؤں باشندہ اجئے سنگھ گزشتہ شب تقریباً 10 بجے بازار سے گھر جا رہے تھے۔ راستے میں تھورا گاؤں کے پاس کچھ نوجوان شراب پی رہے تھے۔ اسی درمیان ملزمین نے نوجوان کو روکا، پھر کسی بات کو لے کر ان میں جھنجھٹ ہونے لگی۔ اسی کہا سنی میں دبنگوں نے نوجوان کو لاٹھی ڈنڈوں اور اینٹ پتھر سے پیٹ پیٹ کر ادھ مرا کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ اس کے بعد خبر ملنے پر اہل خانہ پہنچے اور زخمی اجئے کو لے کر اسپتال پہنچے جہاں اس کی موت ہو گئی۔


تعجب کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں یہ امیٹھی میں قتل کی چوتھی واردات تھی۔ 24 گھنٹے کے اندر چار قتل پولیس کی مستعدی پر سوال کھڑا کر رہی ہے۔ پہلا قتل کل جامو تھانہ حلقہ قصبہ کے اندر ہوا جہاں گھر میں سو رہی ایک بزرگ خاتون کو گھر میں گھس کر جان سے مار دیا گیا۔ قتل کی وجہ یہ تھی کہ ملزمین نے بزرگ خاتون سے پیسے قرض لیے تھے۔ بزرگ خاتون نے جب پیسے واپس مانگے تو دبنگوں نے انھیں جان سے مار دیا۔

دوسرا معاملہ بھالے سلطان شہید اسمارک تھانہ حلقہ کا ہے جہاں پر زمینی تنازعہ میں ایک بزرگ کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ تیسرا معاملہ سنگرامپور تھانہ حلقہ کے بڈگاؤں کا ہے جہاں ایک خاتون گھر سے بینک جانے کے لیے نکلی تھی، اسی درمیان دبنگوں نے اس کے ساتھ عصمت دری کا واقعہ انجام دینے کے بعد گولی مار کر اس کا قتل کر دیا۔ بعد ازاں لاش کو جنگل میں پھینک دیا۔ لاش ملنے کے بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پورے واقعہ کا انکشاف ہوا۔ سبھی واقعات پیش آئے تقریباً 36 گھنٹے گزر چکے ہیں، لیکن اب بھی پولیس خالی ہاتھ ہے۔ فی الحال سبھی معاملوں میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، لیکن کسی کی بھی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔