’کیا نتیش کمار بہار کو خصوصی درجہ دینے کا قرارداد اپنی کابینہ سے پاس کرانے کی ہمت دکھائیں گے‘، کانگریس کا سوال

جنتا دل یو نے ہفتہ کے روز اپنی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بہار کے لیے خصوصی ریاست کے درجہ سے متعلق اپنا سالوں پرانا مطالبہ بھی دہرایا۔

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جنتا دل یو نے بہار کے لیے خصوصی ریاست کے درجہ کا مطالبہ ایک بار پھر کیا ہے، جس کے بعد کانگریس نے آج سوال کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ نتیش کمار اس مطالبہ سے متعلق اپنی کابینہ سے قرارداد پاس کرانے کی ہمت دکھائیں گے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں نہ صرف جنتا دل سے خصوصی ریاست کے درجہ سے متعلق سوال کیا ہے، بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ آندھرا پردیش میں برسراقتدار تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کو بھی خصوصی ریاست کے درجہ سے متعلق اپنا رخ واضح کرنا چاہیے۔


دراصل جنتا دل یو نے ہفتہ کے روز اپنی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بہار کے لیے خصوصی ریاست کے درجہ سے متعلق اپنے سالوں پرانے مطالبہ کو دہرایا ہے۔ اسی سلسلے میں جئے رام رمیش نے اپنا رد عمل سوشل میڈیا پر ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جنتا دل یو نے ایک قرارداد پاس کر کے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ کیا وزیر اعلیٰ ریاستی کابینہ سے بھی ایسا قرارداد پاس کرانے کی ہمت دکھائیں گے۔ کیا بہار کے وزیر اعلیٰ پورے دم خم کے ساتھ اس مطالبہ کو رکھیں گے؟‘‘

جئے رام رمیش نے بی جے پی کی ایک دیگر اہم پارٹی ٹی ڈی پی کا تذکرہ کرتے ہوئے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اپنی نئی اننگ میں ٹی ڈی پی کا کیا رخ ہے؟ اس نے ابھی تک آندھرا پردیش کے لیے ایسا کوئی قرارداد پاس کیوں نہیں کیا ہے؟ یہ ایک ایسا وعدہ ہے جس پر 30 اپریل 2014 کو پاکیزہ شہر تروپتی میں ’نان بایولوجیکل‘ وزیر اعظم نے کافی زور دیا تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔