صدر کو کولکاتا کے ساتھ دیگر واقعات کا بھی ذکر کرنا چاہیے تھا: پون کھیڑا
پون کھیڑا نے کہا، ’’خواتین کی حفاظت کسی ایک ریاست کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ہر دل میں ایک بے چینی ہے کہ ہم خواتین کو محفوظ کیوں نہیں رکھ پا رہے؟ یہ سماجی اور قومی سطح کا مسئلہ ہے‘‘
نئی دہلی: کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے مغربی بنگال اور ملک کی دیگر ریاستوں میں خواتین کے ساتھ ہو رہے جرائم پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر دروپدی مرمو کو اپنے خط میں کولکاتا کے ساتھ دیگر ریاستوں میں ہونے والے واقعات کو اٹھانا چاہئے تھا۔
آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے جمعرات کو پون کھیڑا نے کہا، ’’خواتین کی حفاظت کسی ایک ریاست کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ہر دل میں ایک بے چینی ہے کہ ہم خواتین کو محفوظ کیوں نہیں رکھ پا رہے؟ یہ سماجی اور قومی سطح کا مسئلہ ہے، اس کا اثر ہر جگہ ہے۔ خواتین سمیت ہم سبھی ہر ریاست میں احتجاج کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’صدر دروپدی مرمو نے اس معاملے میں تشویش کا اظہار کیا ہے، ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہم یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ خواتین کی حفاظت نہ صرف بنگال میں بلکہ فرخ آباد، راجستھان، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور آسام میں بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’فرخ آباد میں دو لڑکیوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی ہیں۔ ان کی آخری رسومات عجلت میں ادا کی گئیں، یہ تمام باتیں صدر کو اپنے خط میں اٹھانی چاہیے تھیں۔ ایسا نہیں لگنا چاہئے کہ صدر دروپدی مرمو پورے ملک کی طرف نہیں بلکہ صرف ایک ریاست کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ صدر دروپدی مرمو نے کولکاتا واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ صدر نے بدھ کو کہا کہ وہ اس واقعہ سے مایوس اور خوفزدہ ہیں۔ اس واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا، ’’بہت ہو گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ ہندوستان خواتین کے خلاف جرائم کی 'ہولناکی' سے بیدار ہو اور اس ذہنیت کا مقابلہ کرے جو خواتین کو کم طاقتور، کم صلاحیت مند اور کم ذہین کے طور پر دیکھتی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔