جنسی استحصال معاملے میں بی جے پی رہنما برج بھوشن کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا، عدالت نے عرضی پر اٹھائے سوال

خواتین پہلوانوں کے ذریعہ برج بھوشن کے خلاف درج ایف آئی آر اور الزام ختم کرنے کے مطالبہ والی دلیلوں پر ان کے وکیل کو دو ہفتے میں نوٹ تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر(فائل) سوشل میڈیا</p></div>

تصویر(فائل) سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کشتی فیڈریشن کے سابق صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رہ چکے برج بھوشن شرن سنگھ کو دہلی ہائی کورٹ نے ایک بڑا جھٹکا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے جمعرات کو ان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ان سے پوچھا کہ الزام طے کرنے کے حکم کے ساتھ کارروائی کو چیلنج دینے کے لیے ایک ہی عرضی کیوں داخل کی؟ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے جنسی استحصال معاملے میں کئی خواتین پہلوانوں کے ذریعہ برج بھوشن کے خلاف درج ایف آئی آر اور الزام ختم کرنے کے مطالبہ والی دلیلوں پر ان کے وکیل کو دو ہفتہ میں  ایک نوٹ تیار کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے بی جے پی رہنما برج بھوشن کی عرضی پر پہلی نظر میں اعتراض ظاہر کیا۔ جسٹس نینا بنسل کرشنا کی بنچ نے کہا کہ برج بھوشن کی عرضی ان کے خلاف مقدمہ شروع ہونے کے بعد معاملے کو پوری طرح سے ختم کرنے کی ایک بالواسطہ عرضی معلوم پڑتی ہے۔ جج نے برج بھوشن سے سوال کیا کہ وہ کس بنیاد پر اپنے خلاف پہلوانوں کی مبینہ جنسی استحصال سے جڑی ایف آئی آر کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں؟ معاملے میں برج بھوشن کے خلاف جنسی استحصال کے الزام طے ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرائل کورٹ استغاثہ کے ثبوت درج کر رہی ہے۔


انڈیا ٹوڈے کے مطابق جسٹس کرشنا سنگھ نے کہا کہ اگر الزام طے ہو گئے ہیں تو خوبیوں اور خامیوں کی بنیاد پر سب کچھ خارج نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے زبانی طور پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’ہر چیز پر کوئی عام حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔ اگر آپ الزام پر حکم کو رد کرنا چاہتے تھے تو آپ آ سکتے تھے، ایک بار مقدمہ شروع ہو جانے کے بعد، یہ ایک بالواسطہ طریقہ ہے۔‘‘

دوسری طرف بی جے پی رہنما کے وکیل راجیو موہن نے منطق دیا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے پیچھے ایک چھپا ہوا ایجنڈا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شکایت کنندگان کا سنگھ کو ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے عہدے سے ہٹانے کا ایک مشترکہ مقصد تھا۔ اس پر ہائی کورٹ نے برج بھوشن کے وکیل کو جنسی استحصال معاملے کو الگ رکھنے کے لیے سبھی منطقوں کے ساتھ ایک مختصر نوٹ تیار کرنے کے لیے کہا۔ معاملے کی اگلی سماعت اب 26 ستمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔