جھارکھنڈ اسمبلی میں ہنگامہ کرنے والے بی جے پی کے 18 ارکان پر اسپیکر کی کارروائی، 24 گھنٹے کے لئے معطل

جھارکھنڈ اسمبلی میں بدھ سے مسلسل احتجاج اور ہنگامہ کرنے والے بی جے پی کے ارکان اسمبلی کے خلاف اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 18 ارکان اسمبلی کو معطل کر دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رانچی: جھارکھنڈ اسمبلی میں بدھ سے مسلسل احتجاج اور ہنگامہ کرنے والے بی جے پی کے ارکان اسمبلی کے خلاف اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے سخت کارروائی کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے 18 ارکان اسمبلی کو 2 اگست 2024 کی دوپہر 2 بجے تک ایوان سے معطل کر دیا ہے۔

اسپیکر نے اسمبلی کی اخلاقیات کمیٹی کو حکم دیا ہے کہ وہ ان ارکان اسمبلی کے طرز عمل کی تحقیقات کرے اور ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے۔

جن ارکان اسمبلی کو معطل کیا گیا ہے ان میں رندھیر سنگھ، اننت اوجھا، نارائن داس، امت کمار منڈل، ڈاکٹر نیرا یادو، کشون کمار داس، کیدار ہزارا، برنچی نارائن، اپرنا سین گپتا، راج سنہا، کوچے منڈا، بھانو پرتاپ شاہی، سمری لال ، چندیشور پرساد سنگھ، کشواہا ششی بھوشن پرساد مہتا، نوین جیسوال، آلوک چورسیا اور پشپا دیوی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جمعرات کو 11 بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی بی جے پی کے ارکان اسمبلی ایک بار پھر ویل میں آئے اور ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ وہ نوجوانوں کے روزگار، کنٹریکٹ ورکرس کو مستقل کرنے جیسے مسائل پر وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے فوری ردعمل کا مطالبہ کر رہے تھے۔


جے ایم ایم کے رکن اسمبلی سودیویہ کمار سونو نے اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کے طرز عمل کو پارلیمانی روایات کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایوان کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے ان تمام ارکان اسمبلی کے خلاف اسمبلی کے قواعد کے تحت کارروائی کی تجویز پیش کی۔

اس کے بعد اسپیکر نے آئین ہند اور اسمبلی بزنس کنڈکٹ رولز کے اصول 299، 300 اور 310 کے ذریعہ دیئے گئے اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے ارکان اسمبلی کو 2 اگست 2024 کو دوپہر 2 بجے تک ایوان سے معطل کرنے کا حکم دیا۔

اسمبلی کا جاری مانسون اجلاس 2 اگست کو ختم ہونے والا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ معطل ارکان اسمبلی اس سیشن میں اسمبلی کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

خیال رہے کہ بدھ کو ایوان میں دوسری شفٹ کی کارروائی کے دوران جب توجہ دلانے کی تحریک پیش کی جا رہی تھی تو قائد حزب اختلاف امر کمار بوری نے نوجوانوں اور کنٹریکٹ ورکرس کی ملازمت سے متعلق مسئلہ اٹھایا اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے فوری جواب طلب کیا۔


اس کے بعد بی جے پی اراکین اسمبلی نے نعرے بازی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی تاہم اس کے بعد بھی اراکین اسمبلی احتجاجاً ایوان میں موجود رہے۔ رات 10 بجے مارشلز انہیں گھسیٹ کر ایوان سے باہر لے گئے۔ اس کے بعد بھی بی جے پی ارکان اسمبلی کا احتجاج جاری رہا اور جن ارکان اسمبلی کو رات دیر گئے باہر نکالا گیا تھا، انہوں نے بدھ کی پوری رات اسمبلی کی پارکنگ لابی میں فرش پر سو کر گزاری۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔