بائک پر بیٹھی خاتون پر پانی پھینکنے والوں پر ہوئی کارروائی، 4 شرپسند گرفتار، پولیس چوکی بھی معطل

لاپروائی کے الزام میں مقامی ڈی سی پی، اے ڈی سی پی، اے سی پی کو فوری اثر سے ہٹا دیا گیا، ساتھ ہی مقامی انچارج انسپکٹر، چوکی انچارج اور چوکی پر موجود سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>یوپی پولیس، فائل فوٹو</p></div>

یوپی پولیس، فائل فوٹو

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بارش کے درمیان کچھ منچلے نوجوانوں کی بدمعاشی پر انتظامیہ نے سخت کارروائی کی ہے۔ گومتی نگر علاقہ میں بائک پر بیٹھی ایک خاتون پر کچھ نوجوانوں نے پانی پھینکا تھا اور بدتمیزی بھی کی تھی۔ اب اس معاملے میں نہ صرف ملزمین کے خلاف کارروائی ہوئی ہے بلکہ علاقہ کے ڈی سی پی، اے ڈی سی پی اور اے سی پی کو فوری اثر سے ہٹا بھی دیا گیا ہے۔ لاپروائی کے الزام میں انسپکٹر، چورکی انچارج اور 3 پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ گویا کی پوری پولیس چوکی معطل ہو گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث 4 شرپسند افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وائرل ویڈیو کی مدد سے دیگر کی شناخت کی جا رہی ہے۔ ان کو پکڑنے کے لیے پولیس کی چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ وائرل ویڈیو میں ایک شخص اپنی بائک پر کسی خاتون کو بٹھا کر لے جا رہا تھا۔ تبھی ہنگامہ کر رہے نوجوانوں نے ان پر پانی پھینک دیا، ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ اس درمیان بائک چلا رہا شخص گر گیا، اور ساتھ ہی خاتون بھی بائک سے نیچے گر گئی۔


اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تھانہ گومتی نگر میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمین کو پکڑنے کے لیے چار الگ الگ ٹیمیں تو بنائی ہی گئی ہیں، کرائم ٹیم کو بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ شرپسند عناصر کی گرفتاری کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے چار ملزمین کی گرفتاری ہوئی ہے۔ ان پر موجود ثبوتوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کئی دفعات عائد کیے گئے ہیں۔

اس درمیان لکھنؤ پولیس نے علاقہ میں لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کر ایک سخت پیغام دیا ہے۔ مقامی پولیس ڈپٹی کمشنر (ڈی سی پی)، ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی پی)، اسسٹنٹ پولیس کمشنر (اے سی پی) کو فوری اثر سے ہٹا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مقامی انچارج انسپکٹر، چوکی انچارج اور چوکی پر موجود سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔