مدھیہ پردیش کانگریس کے سینئر و قدآور لیڈر عارف عقیل کا انتقال، شمالی بھوپال سے 6 بار رہے رکن اسمبلی

عارف عقیل 6 بار شمالی بھوپال کی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش حکومت میں وہ دو بار وزیر بھی رہے۔ انہیں اقلیتی فلاح و بہبود، جیل اور محکمہ خوراک و رسد کا وزیر بنایا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>عارف عقیل عوام کے درمیان، فائل فوٹو / یو این آئی</p></div>

عارف عقیل عوام کے درمیان، فائل فوٹو / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

شیر بھوپال کے نام سے مشہور مدھیہ پردیش کانگریس کے سینئر و قدآور لیڈر عارف کا عقیل کا انتقال ہوگیا۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔ اتوار کی صبح ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں بھوپال کے اپولو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں پیر کی صبح تقریباً 5.30 بجے وہ دارفانی سے کوچ کر گئے۔ انتقال کے وقت ان یک عمر 72 سال تھی۔

عارف عقیل 6 بار شمالی بھوپال کی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش حکومت میں وہ دو بار وزیر بھی رہے۔ انہیں اقلیتی فلاح و بہبود، جیل اور محکمہ خوراک و رسد کا وزیر بنایا گیا تھا۔ عارف عقیل پہلی بار 1990 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ عارف عقیل کے پاس تعلیمی ڈگریوں کی بہتات تھی۔ انہوں نے کئی پوسٹ گریجویٹ ڈگریوں کے ساتھ قانون کی تعلیم بھی حاصل کی تھی۔ کانگریس کے دورِ حکومت میں عارف عقیل سب سے زیادہ تعلیم یافتہ وزیرتھے۔


عارف عقیل نے اپنی سیاسی زندگی کی شروعات طلبہ سیاست سے کی۔ صفیہ کالج کی سیاست میں ان کا دبدبہ طویل عرصے تک قائم رہا۔ وہ اسمبلی الیکشن میں مسلسل فتح حاصل کرتے رہے۔ انتخابی میدان میں انہوں نے بی جے پی کے کئی بڑے لیڈروں کو شکست دی۔ بی جے پی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے شمالی اسمبلی کو اپنانے سے بھی عارف عقیل کی کامیابی پر اثر نہیں ڈال سکا۔

عارف عقیل کے انتقال پر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں بے حد دکھ ہے، میرے دوست و بھائی عارف عقیل کا آج انتقال ہو گیا۔ یوتھ کانگریس سے لے کر آج تک ہمارا تقریباً 40 برسوں کا بھائی کی طرح گھریلو تعلق رہا۔ اللہ تعالی ہم دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں جنت عطا فرمائیں۔


ان کے علاوہ مدھیہ پردیش کانگریس کی جانب سے بھی عارف عقیل کے انتقال پر تعزیت پیش کی گئی ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے ‘ایکس‘ ہینڈل سے کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر، سابق وزیر اور سابق رکن اسمبلی عارف عقیل جی کے انتقال کی خبر افسوسناک ہے۔ کانگریس پریوار مرحوم کی روح کی شانتی اور خاندان کو اس عظیم نقصان کو برداشت کرنے کی طاقت کے لیے دعا کرتا ہے۔

عارف عقیل بھوپال میں 1984 میں یونین کاربائیڈ گیس کے اخراج کے واقعے کے بعد لوگوں کے لیے ایک مسیحا ثابت ہوئے تھے۔ اس نے کارخانے سے کچھ فاصلے پر عارف نگر کے نام سے انہوں نے ایک قصبہ بسایا اور وہاں پر گیس کے سانحے کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو آباد کیا گیا۔ کانگریس حکومت میں وزیر رہتے ہوئے عارف عقیل نے گیس سانحہ سے متاثرہ لوگوں کو معاوضہ دلانے میں بھی اہم کردار ادا کیا اور اس کے لیے بہت محنت کی۔ اس وقت ان کی جانفشانی کے ذکر آج تک کیے جاتے ہیں۔

خرابیٔ صحت کی وجہ سے عارف عقیل نے 2023 میں الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ ان کی جگہ بیٹے عاطف عقیل انتخاب لڑے اور کامیاب ہوئے۔ عاطف عقیل فی الحال شمالی بھوپال سے رکن اسمبلی ہیں۔ بھوپال نارتھ سیٹ پر تقریباً 54 فیصد مسلم ووٹ ہیں، لیکن سندھی طبقے کے ووٹروں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔