بی جے پی جھارکھنڈ والوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے: کانگریس

جھارکھنڈ کی تشکیل کے ساتھ ہی اسے کھوکھلا کرنے کی سازش بی جے پی کے ذریعہ مسلسل کی جارہی ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے مرکز کے لاتعلق رویہ کی وجہ سے جھارکھنڈ پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

جھارکھنڈ پردیش کانگریس ترجمان سونل شانتی نے کہا کہ بی جے پی جھارکھنڈ کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتی ہے اور جھارکھنڈ والوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔ریاستی کانگریس ترجمان سونل شانتی نے آج بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ جھارکھنڈ کے لوگوں میں علیحدگی پسندی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے ذریعہ پارلیمنٹ میں سنتھال پرگنہ، بہار اور مغربی بنگال کے کچھ حصوں کو ملا کر مرکزکے زیر انتظام علاقہ بنانے کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا اصل کردار آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔ وہ جھارکھنڈ میں قبائلی برادری کا بی جے پی سے دور ہونا ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔

انہوں نے اسمبلی میں بی جے پی کے وہپ ویرنچی نارائن کے ذریعہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حمایت کرنے پر کہا کہ بی جے پی لیڈران کی پرانی عادت ہے کہ وہ جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں سوراخ کرتے ہیں۔ اپنے مرکزی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے وہ بابولال مرانڈی کی قیادت میں جھارکھنڈ کو تقسیم کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کی تشکیل کے ساتھ ہی اسے کھوکھلا کرنے کی سازش بی جے پی کے ذریعہ مسلسل کی جارہی ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے مرکز کے لاتعلق رویہ کی وجہ سے جھارکھنڈ پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ پچھلے 5 سالوں کے دوران، مرکز کی طرف سے جھارکھنڈ کو دی جانے والی گرانٹ کی رقم میں 5000 کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے، اس کے علاوہ ڈی وی سی کی بقایا رقم مرکزی حکومت کے اشارے پرمسلسل جھارکھنڈ کے کھاتے سے کاٹی گئی۔ جھارکھنڈ کے قدرتی وسائل کا استعمال صنعتی گھرانوں کے حوالے کرنے کے لیے مرکزی حکومت اس ریاست کی باگ ڈور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعہ اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ گرینڈ الائنس حکومت بننے کے وقت سے ہی اسے مسلسل گرانے کی کوشش بی جے پی کے ذریعہ کی جارہی ہے، لیکن اس میں ناکامی کے بعد بی جے پی کا چالاک گروپ دوسرا راستہ اختیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نشی کانت دوبے کی شکل میں بی جے پی کی مرکزی قیادت نے صنعت کاروں کا ثالثی جھارکھنڈ میں بیٹھا رکھاہے۔ اپنے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت دراندازی اور تبدیلی مذہب کا مسئلہ اٹھا کر جھارکھنڈ کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے تاکہ سنتھال پرگنہ علاقے سے بڑے پیمانے پر قبائلی برادری کو بے گھر کرکے اپنے منصوبوں کی طرف بڑھ سکے، لیکن ان کا یہ ارادہ کانگریس اور جھارکھنڈ کی مہاگٹھ بندھن حکومت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔