راجستھان انتخاب: امیدواروں کی پہلی فہرست سے بی جے پی میں ہنگامہ، صدائے احتجاج ہو رہی بلند

بی جے پی راجستھان انتخاب میں کانگریس کے خلاف لڑ رہی ہے، لیکن جس طرح سے وسندھرا راجے کے قریبی لیڈروں کے ٹکٹ کاٹے گئے ہیں اس سے صاف ہے کہ وہ اپنی ہی لیڈر وسندھرا سے سرد جنگ بھی لڑ رہی ہے۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا / تصویر یو این آئی
بی جے پی کے صدر جے پی نڈا / تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

آئندہ ماہ 25 نومبر کو ہونے والے راجستھان اسمبلی انتخاب کے لیے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست سامنے آتے ہی پارٹی کے اندر صدائے احتجاج بلند ہونی شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی میں ریاست بھر میں ہر طرف سے احتجاج کی آواز بلند ہو رہی ہے۔ کئی نام غائب ہونے سے ناراض لیڈران کو منانے کا دور بھی شروع ہو گیا ہے۔ ٹکٹ تقسیم سے پارٹی میں پیدا بحران کو ختم کرنے کے لیے پارٹی کے سرکردہ لیڈران نے محاذ سنبھال لیا ہے۔

جمعرات کو مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے اجمیر کا دورہ کیا تھا اور جمعہ کے روز پارٹی کے سینئر لیڈران اس معاملے میں میٹنگ بھی کرنے والے ہیں۔ گجیندر سنگھ شیخاوت نے جب اجمیر کا دورہ کیا تھا تو پارٹی جنرل سکریٹری چندرشیکھر بھی جھنجھنو پہنچے اور ریاستی شریک انچارج وجیا رہاٹکر نے سانچور کا دورہ کیا۔ علاوہ ازیں حزب مخالف کے ڈپٹی لیڈر ستیش پونیا نے شری گنگا نگر اور پارٹی انچارج ارون سنگھ نے جئے پور میں ناراض لیڈران سے بات کی تھی۔


جمعہ کو پارٹی کے سینئر لیڈران ملاقات کرنے والے ہیں اور انتخاب کے تعلق سے اہم ایشوز پر وہ صلاح و مشورہ کریں گے۔ حال ہی میں ارون سنگھ نے دو بار کے وزیر اعلیٰ اور سابق نائب وزیر اعلیٰ بھیروں سنگھ شیخاوت کے داماد اور سابق رکن اسمبلی نرپت سنگھ راجوی کے ساتھ بھی میٹنگ کی تاکہ انھیں سمجھایا جا سکے کہ ان کی فکر کو اعلیٰ کمان تک پہنچایا جائے گا اور حل کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق بی جے پی انتخاب میں کانگریس کے خلاف ضرور لڑ رہی ہے، لیکن جس طرح سے وسندھرا راجے کے قریبی لیڈروں کے ٹکٹ کاٹے گئے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ سب سے پرانی پارٹی کے علاوہ وسندھرا راجے کے ساتھ سرد جنگ بھی لڑ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس بھی فہرست سے کاٹے گئے کچھ ناموں سے خوش نہیں ہے۔


اس درمیان مبینہ طور پر وسندھرا راجے اور ان کے حامی اپنے قریبی لیڈروں کے ٹکٹ رد ہونے کے باوجود دوسری فہرست کا انتظار کر رہے ہیں۔ حالانکہ وہ ایک صابر کھلاڑی کی طرح پرسکون اور صبر بنائے ہوئے ہیں، لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا گزشتہ ساڑھے چار سال سے مین اسٹریم میں آنے کا انتظار کر رہی وسندھرا راجے دوسری فہرست کے بعد اپنا صبر برقرار رکھ پائیں گی؟

راجستھان بی جے پی انتخابی مینجمنٹ کمیٹی کے کنوینر نارائن پنچاریا نے کہا کہ راجے مرکز میں جئے پرکاش نڈا کے بعد بی جے پی کی دوسری سب سے بڑی لیڈر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہماری پارٹی میں کوئی گروپ یا خیمہ نہیں ہے۔ صرف ’کمل‘ ہی ہماری پہچان ہے۔ راجے حال ہی میں جھارکھنڈ میں بھی علم بردار تھیں اور انھوں نے اپنا کام بہت کامیابی کے ساتھ کیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔