کرکٹ شائقین کے لیے خوشخبری، اب اولمپک میں بھی ہوگی چوکوں اور چھکوں کی بارش
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے روس کی اولمپک کمیٹی کو معطل کر دیا ہے، اولمپک کمیٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس نے آئی او سی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایک طرف کرکٹ عالمی کپ 2023 جاری ہے، اور دوسری طرف کرکٹ شائقین کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ لاس اینجلز میں منعقد ہونے والے 2028 کے اولمپک کھیلوں میں کرکٹ کو بھی شامل کیا جائے گا۔ یعنی اب اولمپک میں بھی چوکوں اور چھکوں کی بارش دیکھنے کو ملے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے ایگزیکٹیو نے جمعہ کے روز ہوئی میٹنگ کے دوران لاس اینجلز میں منعقد ہونے والے 2028 اولمپک گیمز میں کرکٹ کو شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باچ نے ممبئی میں ایگزیکٹیو بورڈ کی دوسرے دن کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے لاس اینجلز کے منتظمین کی طرف سے ٹی-20 کرکٹ (جو کہ کرکٹ کا مختصر ترین بین الاقوامی فارمیٹ ہے) کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔ حالانکہ نئے کھیلوں کو 2028 کے اولمپک کھیلوں میں جگہ دیے جانے کو یقینی بنانے سے قبل پیر کے روز انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ممبرشپ کے ذریعہ بیلٹ میں ووٹ ڈالنے کی ضرورت ہوگی۔
اس درمیان ایک بڑی خبر یہ بھی سامنے آ رہی ہے کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے روس کی اولمپک کمیٹی کو معطل کر دیا ہے۔ اولمپک کمیٹی کے ترجمان نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس بھی کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ روس نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے بعد انھیں معطل ہونا پڑ رہا ہے۔ حالانکہ روسی اولمپک کمیٹی کی معطلی کے باوجود روس کے کھلاڑی روسی پاسپورٹ کے ساتھ اگلے سال ہونے والے پیرس اولمپکس میں حصہ لے سکیں گے۔
دراصل روس نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈونیتسک پیپلز ریپبلک، خراسان، لوہانسک پیپلز ریپبلک اور جاپوریجیا جیسے علاقوں کو مقامی اولمپک کونسل کی منظوری دے دی۔ یہ سبھی علاقے پہلے یوکرین کا حصہ ہوا کرتے تھے، لیکن روس نے یوکرین پر حملے کے بعد ان علاقوں پر قبضہ کر انھیں آزاد قرار دے دیا۔ یہ آئی او سی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ آئی او سی نے اب روسی اولمپک کمیٹی کو معطل کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا ہے اور روس کی اولمپک کمیٹی کو اگلا نوٹس آنے تک معطلی کا سامنا کرنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔