پی ایم آواس یوجنا: ’جھگیوں کے مکینوں کو نہیں مل رہا اسکیم کا فائدہ‘، اجے ماکن نے راجیہ سبھا میں اٹھایا مسئلہ

اجے ماکن نے کہا کہ تعمیر ہونے والے 84 لاکھ گھروں میں سے صرف 2 فیصد کا تعلق جھگی نشینوں سے ہے اور اسکیم کے تحت جو امداد دی جاتی ہے وہ اتنی کم ہے کہ اس سے مکان کا فرش بھی نہیں بنایا جا سکتا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر اجے ماکن / ویڈیو گریب</p></div>

کانگریس لیڈر اجے ماکن / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن اجے ماکن نے مرکزی حکومت کی پی ایم آواس یوجنا (شہری) پر تنقید کی ہے۔ راجیہ سبھا میں مکانات اور شہری امور کی وزارت کے کام کاج پر ہوئی بحث میں حصہ لیتے ہوئے ماکن نے مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا۔ ماکن نے کہا  کہ یہ اسکیم جھگی نشینوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی ہے، 84 لاکھ گھروں میں سے صرف 2 فیصد جھگی نشینوں کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے کی مرکزی امداد ناکافی ہے اور اس رقم سے مکان کا فرش بھی نہیں بنایا جا سکتا!

ماکن نے کہا، ‘‘ہم نے بڑے شہروں میں سب کے لیے کم سے کم 2.5 لاکھ روپے، چھوٹے شہروں کے لیے تین لاکھ روپے اور شمال مشرق کے لیے چار لاکھ روپے کی کم سے کم مرکزی امداد رکھی تھی۔ میں 2013 کی بات کر رہا ہوں۔ 11 سال پہلے یہ ہماری سوچ تھی۔ راجیو آواس یوجنا کے وقت ہم نے 2.5-4 لاکھ روپے رکھی تھی، جو اب گھٹ کر 1-1.5 لاکھ روپے رہ گئی ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ روپے میں تو مکانوں کی مرمت بھی نہیں ہو سکتی، انہیں بنانا تو دور کی بات ہے۔


ماکن نے مزید کہا کہ اسکیم کا بڑا حصہ بی ایل سی اور سی ایل ایس ایس اسکیموں میں گیا، جو پہلے سے زمین رکھنے والوں اور درمیانی آمدنی والے طبقے کے لیے ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شہروں میں جھگیوں کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے یہ اسکیمیں بلڈروں کو فائدہ پہنچا رہی ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جھگی نشینوں کے لیے مناسب امداد فراہم کرے اور کہا کہ بڑے شہروں میں کم از کم 2.5 لاکھ روپے کی امداد دی جانی چاہیے، جبکہ چھوٹے شہروں اور شمال مشرقی علاقوں کے لیے یہ امداد زیادہ ہونی چاہیے۔

حکومت نے شہروں میں ریڑی پٹری پر دکان لگانے والے دکانداروں (ایس وی) کے حقوق کی حفاظت کرنے اور ان کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے مقصد سے ریڑی پٹری دکاندار (آزادی کے تحفظ اور ریڑی پٹری دکاندار سرگرمی ضابطہ) قانون نافذ کیا تھا۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے اس قانون کے تحت شہری ریڑی پٹری پر دکان لگانے کے لیے قواعد، ذیلی قواعد، منصوبے، اور کام کا طریقہ کار تیار کرکے اس کو نافذ کیا جاتا ہے۔ ماکن نے زور دیا کہ بہتر شہری انتظام کی ضرورت ہے کیونکہ ملک تیزی سے شہری کاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔