پون کھیڑا نے امت شاہ کو بادام کھانے کا دیا مشورہ، پوچھا ’بی جے پی نے اتحاد سے قبل پی ڈی پی کا انتخابی منشور پڑھا تھا؟‘

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس سے دس سوال پوچھے تھے، جس پر پون کھیڑا نے کہا کہ سوال پوچھنے سے پہلے امت شاہ کو بادام کھانا چاہیے تھا۔

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا / ویڈیو گریب </p></div>

پون کھیڑا / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پوچھے گئے 10 سوالوں پر جوابی حملہ کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ سوال پوچھنے سے قبل امت شاہ کو بادام کھانا چاہیے تھا۔ اگر وہ بادام کھا لیتے تو انھیں یاد آ جاتا کہ جس پی ڈی پی کے ساتھ انھوں نے ہاتھ ملائے تھے، اس پی ڈی پی کے انتخابی منشور میں یہ لکھا تھا کہ پاکستان کی کرنسی کو ہندوستانی کشمیر میں چلنے دینا چاہیے۔ ان کے انتخابی منشور میں لکھا تھا کہ سیلف رول ہونا چاہیے، ٹرانس بارڈر سیلف رول ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ بی جے پی اور پی ڈی پی کے ’کامن منیمم پروگرام‘ میں لکھا تھا کہ حریت سے بھی بات کرنی چاہیے۔

یہ بیان پون کھیڑا نے ہفتہ کے روز خبر رساں ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے راہل گاندھی کے پریاگ راج دورہ اور آسام، مہاراشٹر وغیرہ میں پیش آنے والے مجرمانہ واقعات پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔


خاص طور سے امت شاہ کے ذریعہ پوچھے گئے 10 سوالوں پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے پون کھیڑا نے سوال کیا کہ ’’کیا وہ بھول گئے؟ بولنے سے پہلے امت شاہ کو یاد کرنا چاہیے کہ ان کا اتحاد تو نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ساتھ بھی رہا ہے۔ اب آپ (امت شاہ) ان پارٹیوں کو اچھوت بنانے پر کیوں آمادہ ہیں؟‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’امت شاہ الزام لگانے والے کون ہیں، 10 سالوں سے اقتدار میں آپ ہیں، جموں و کشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت آپ نے چلائی۔ آپ نے تو جموں و کشمیر سے ریاست کا درجہ چھین لیا۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’الزامات تو آپ پر لگ رہے ہیں۔ گزشتہ تین سالوں میں دہشت گردوں نے 50 فوجیوں کا قتل کیا۔ پٹھان کوٹ، اُری، پلواہم میں بڑے بڑے حملے ہوئے، پٹھان کوٹ میں آپ نے آئی ایس آئی کو ہی انسپکشن کے لیے بلایا اور اسے کلین چٹ دے دی، الزامات تو آپ پر لگ رہے ہیں کہ آپ بغیر بلائے کیک کاٹنے پاکستان چلے گئے۔‘‘

’پاکستان کے ساتھ مل کر کانگریس پھر سے کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے‘، بی جے پی کے اس الزام پر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’یہ ہلکی باتیں وزیر داخلہ کو زیب نہیں دیتیں۔ بی جے پی کو چھوڑ کر قومی سطح کی کوئی پارٹی اس طرح کی بات نہیں کر سکتی ہے۔ سوال اب بھی بہت ہیں۔ کشمیر میں بی جے پی کے کردار پر سوال ہے۔ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ پر بھی سوال ہے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کہاں گئے؟‘‘


کولکاتا میں زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد سے بی جے پی بنگال حکومت پر حملہ آور ہے۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ پورے ملک سے مجرمانہ واقعات کی رپورٹ آ رہی ہے۔ آسام سے بھی ایسی رپورٹ آئی ہے، تو کیا آپ کہیں گے کہ آسام حکومت ناکام ہو گئی۔ صرف ایک ریاست کو ہدف نہیں بنانا چاہیے، بی جے پی کو یہ زیب نہیں دیتا۔ آسام میں جو احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، اس کا کیا جواب ہے؟ مہاراشٹر میں لگاتار 6-6 حادثات ہوئے، اس پر کیا جواب ہے؟ آپ جب ایک انگلی کسی کی طرف اٹھاتے ہیں تو چار انگلیاں آپ کی طرف اشارہ کر رہی ہوتی ہیں۔ اس لیے سوچ سمجھ کر الزام لگانا چاہیے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے پریاگ راج دورہ کے تعلق سے پون کھیڑا نے کہا کہ وہاں ’آئین ہند‘ کے تعلق سے جو تقریب منعقد ہوا، وہ اس لیے اہم ہے کیونکہ اس دور میں آئین پر سب سے زیادہ خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں آئین پر سب سے زیادہ خطرہ بڑھا ہے اور جب تک وزیر اعظم مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں، آئین پر خطرہ برقرار رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔