ایودھیا کو ’رام نگری‘ بنانے کے لیے دیواروں پر ہو رہی پینٹنگ تنازعہ کا شکار

ایودھیا کے سادھو-سَنتوں کا کہنا ہے کہ بھگوان کی تصویر دیواروں پر بنانا تو ٹھیک ہے، لیکن جہاں گندگی اور کیچڑ ہے وہاں پر دیوی دیوتاؤں کی تصویر دیواروں پر بنانا مناسب نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ایودھیا میں رام مندر بنانے کی تیاریاں تو شروع ہو ہی چکی ہیں، ساتھ ہی پورے علاقے کو ’رام نگری‘ جیسا ظاہر کرنے کے لیے یوگی حکومت دیواروں پر بھگوان رام کے کردار اور ان کی زندگی پر مبنی پینٹنگ بھی کروا رہی ہے۔ ہر طرف دیواروں پر بھگوان رام کے علاوہ کئی دیگر دیوی دیوتاؤں کی تصویریں بھی بنائی جا رہی ہیں۔ لیکن اب اس ’وال پینٹنگ‘ کو لے کر ایک تنازعہ شروع ہو گیا ہے، اور سوال سادھو-سَنتوں نے ہی کھڑے کر دیے ہیں۔

دراصل ایودھیا کے سادھو-سَنتوں نے پینٹنگ کے لیے منتخب کیے گئے مقامات کو لے کر آواز اٹھائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھگوان کی تصویر دیواروں پر بنانا تو ٹھیک ہے، لیکن جہاں گندگی اور کیچڑ ہے وہاں پر دیوی دیوتاؤں کی تصویر دیواروں پر بنانا مناسب نہیں۔ سَنتوں کا کہنا ہے کہ گندگی اور کیچڑ والے مقامات پر راہگیر پیشاب کرتے ہیں اور پان و گٹکا کھا کر تھوکتے بھی ہیں، اس لیے دیوی-دیوتاؤں کی تصویر ایسی دیواروں پر بنائی جانی چاہیے جو اونچائی پر ہو اور کسی بھی طرح کی گندگی سے دور رہے۔


واضح رہے کہ ایودھیا کی ترقی اور اس کی تہذیبی و ثقافتی شناخت ظاہر کرنے کے لیے صوبے کی یوگی حکومت نے یہ طے کیا تھا کہ ’پریکرما مارگ‘ (چاروں طرف) پر رامائن کے وقت کے درخت اور رام کی زندگی کے کردار کو ظاہر کرتی ہوئی پینٹنگ بنائی جائے گی۔ اسی کے ساتھ سڑکوں کی دونوں جانب رامائن کے وقت کے درخت بھی لگائے جائیں گے۔ اس عمل کی شروعات بھی ہو چکی ہے۔ اس وقت اوور برج کی دیواروں کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ وال پینٹنگ کرائی جا رہی ہے۔ لیکن ذیلی مقامات، جہاں گندگی جمع ہوتی ہے، وہاں کی دیواروں پر بھگوان کی پینٹنگ بنائے جانے سے سادھو-سَنتوں کو اعتراض ہونے لگا ہے۔

ناکہ ہنومان گڑھی کے مہنت رام کمار داس کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں پہلے سے یہ تجویز تھی کہ چاروں طرف رامائن والے وقت کے درخت لگائے جائیں گے اور بھگوان کی پینٹنگ بنائی جائے گی، لیکن ایسی جگہ پر یہ پینٹنگ ہونی چاہیے جو محفوظ ہو اور وہاں پر کسی کے پیر نہ پہنچیں۔ کیچڑ وغیرہ والے علاقے میں دیوی-دیوتاؤں کی تصویر بنائے جانے پر احتجاج تو ہونا ہی چاہیے۔ اس پورے معاملے پر تپسوی چھاؤنی کے پرمہنس داس کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مریادا پرشوتم بھگوان شری رام ملک کی روح ہیں۔ ہم سبھی ہندوستانیوں کی وہ جان ہیں۔ اس لیے کوئی بھی مصوری باوقار طریقے سے ہونی چاہیے۔ انھوں نے بھی گندگی اور کیچڑ والی جگہ پر دیوی-دیوتاؤں کی تصویر بنائے جانے کو نامناسب قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔