وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بی جے پی اراکین اسمبلی اور وزراء ناراض، جانیے کیوں!

بہار میں لاک ڈاؤن کے دوران وزراء اور اراکین اسمبلی کے گھومنے پر حکومت کے ذریعہ پابندی لگایا جانا حکومت میں شامل بی جے پی کے لوگوں کو پسند نہیں آ رہا ہے۔

سنجے جیسوال، تصویر آئی اے این ایس
سنجے جیسوال، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار میں کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے لاک ڈاؤن لگایا ہوا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نتیش کمار نے لاک ڈاؤن کے دوران وزراء اور اراکین اسمبلی کے گھومنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ اس پابندی سے حکومت میں شامل بی جے پی کے وزراء اور اراکین اسمبلی کافی ناراض ہیں۔ بی جے پی لیڈران اس معاملے میں کھل کر تو کچھ نہیں بول رہے، لیکن ناخوشی کا اظہار کسی نہ کسی طرح ضرور کر رہے ہیں۔

بہار حکومت نے 23 مئی کو ایک خط جاری کر سبھی وزراء کے گھومنے پر روک لگا دی ہے۔ کابینہ سکریٹریٹ نے اپنے خط میں کہا کہ ’’ایسی جانکاری مل رہی ہے کہ وزراء اپنے اسمبلی حلقہ یا چارج والے اضلاع میں گھوم رہے ہیں۔ ان کے علاقے میں جانے سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ ایسے میں وزراء باہر نہیں نکلیں۔ اگر ضرورت ہو تو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے جائزہ لیں یا میٹنگ کریں۔‘‘ اس ہدایت کے بعد بی جے پی کے لوگ ناراض بتائے جا رہے ہیں۔


بی جے پی ذرائع کے مطابق بدھ کو وزراء اور منگل کو پارٹی کے سبھی ایم ایل و ایم ایل سی کے ساتھ ساتھ اراکین پارلیمنٹ کی ورچوئل میٹنگ میں بھی اس ہدایت کو لے کر ناراضگی دیکھنے کو ملی۔ ان میٹنگوں میں مودی حکومت کے سات سال پر منعقد پروگرام پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا، لیکن میٹنگ میں سب سے پہلے اپنی ہی حکومت کی، خصوصاً مذکورہ ہدایت کو لے کر زبردست ناراضگی ظاہر کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں کئی اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ نے اس پر سخت اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ بہار کی حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ تاناشاہی والا ہے۔ اراکین اسمبلی نے کہا کہ اس ہدایت کے پہلے بی جے پی کے نائب وزرائے اعلیٰ سے رائے لی گئی تھی۔

بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال جہاں اپنے علاقوں میں لگاتار اس کورونا بحران میں لوگوں کی مدد پہنچانے اور لوگوں کو ہر سہولت پہنچانے میں مصروف ہیں، وہیں وزیر سمراٹ چودھری اپنے چارج والے اضلاع میں لوگوں سے مل کر انھیں راحت رسانی پہنچانے میں مصروف تھے۔


اِدھر نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد نے کٹیہار میں کمیونٹی کچن میں جا کر کھانے کا ذائقہ چکھا تھا اور وہاں کا جائزہ لیا تھا۔ اس کے بعد حکومت کے ذریعہ یہ ہدایت بی جے پی کے اراکین اسمبلی اور وزراء کے گلے کے نیچے اتر نہیں رہی ہے۔ ویسے ناراضگی کو لے کر بی جے پی زیادہ طول دینے کے موڈ میں بھی نہیں ہے۔ بی جے پی ریاستی قیادت نے اراکین اسمبلی کے سوال کو جائز ٹھہرایا ہے، لیکن اس معاملے کو طول دینے کے حق میں بھی نہیں ہے۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ صرف کچھ دنوں کی بات ہے، معاملے کو بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔