بی جے پی جتنی بھی کوشش کر لے بدعنوانی اور ایجوکیشن مافیا کو فروغ دینے کی اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی: کھڑگے

ملکارجن کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ جب تک تعلیمی نظام اور خود مختار اداروں کو بی جے پی و آر ایس ایس کی مداخلت سے پاک نہیں کیا جاتا تب تک یہ دھاندلی اور بدعنوانی جاری رہے گی۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نیٹ-یو جی اور یو جی سی نیٹ امتحان سے متعلق جاری تنازعہ کے درمیان مرکزی حکومت کے ذریعہ پبلک اگزامنیشن (نامناسب وسائل کی روک تھام) ایکٹ 2024 کو نوٹیفائی کیے جانے پر کانگریس کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ ہفتہ کے روز کانگریس نے الزام عائد کیا کہ اس قانون کو نوٹیفائی کرنا پیپر لیک معاملے پر لیپا پوتی کرنے کی ایک کوشش ہے۔ اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ جب تک تعلیمی نظام اور خود مختار اداروں کو بی جے پی و آر ایس ایس کی مداخلت سے پاک نہیں کیا جاتا تب تک یہ دھاندلی اور بدعنوانی جاری رہے گی۔

نیٹ گھوٹالہ کو لے کر کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک طویل پوسٹ کیا ہے جس میں انھوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 3 باتیں اور 3 سوال سامنے رکھے ہیں۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’نیٹ گھوٹالے میں بی جے پی جتنی بھی کوشش کر لے- دھاندلی، بدعنوانی اور ایجوکیشن مافیا کو فروغ دینے کی اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی۔ 3 باتیں اور 3 سوال- جن کا جواب مودی حکومت کو دینا ہی پڑے گا۔‘‘ اس کے بعد جو 3 باتیں اور 3 سوال کھڑگے نے پیش کیے ہیں، وہ اس طرح ہیں...


1. بات– پیپر لیک کے خلاف قانون نوٹیفائی نہیں ہوا تھا، جب وزیر تعلیم کی پریس کانفرنس میں ان سے اس کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ یہ قانون نوٹیفائی ہو گیا۔ 13 فروری 2024 میں اس قانون کو صدر جمہوریہ کی رضامندی مل گئی تھی، لیکن قانون گزشتہ شب کو ہی نوٹیفائی ہوا ہے۔

سوال– مودی حکومت کے وزیر تعلیم نے پھر یہ جھوٹ کیوں بولا کہ قانون نوٹیفائی ہو گیا ہے اور لاء اینڈ جسٹس منسٹری کو اس کے اصول بنانے ہی رہ گئے ہیں؟

2. بات– وزیر تعلیم پہلے تو پیپر لیک کو مسترد کرتے رہے، پھر جب گجرات، بہار، ہریانہ میں گرفتاریاں ہوئیں تب کہہ رہے ہیں کہ چونکہ کچھ مقامات پر مقامی طور پر پیپر لیک ہوئے ہیں اس لیے دوبارہ امتحان نہیں کرا پائیں گے۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ 2015 میں پری میڈیکل ٹیسٹ میں محض 44 طلبا ملوث تھے تب بھی سپریم کورٹ کے کہنے پر 6 لاکھ امتحان دہندگان کے لیے امتحان دوبارہ کرایا گیا۔

سوال– نیٹ پر بھی عزت مآب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اگر 0.001 بھی گھوٹالہ ہوا ہے تو وہ کارروائی ہونی چاہیے، لیکن مودی حکومت امتحان دوبارہ کیوں نہیں کروا رہی، جبکہ وزیر تعلیم نے ’گڑبڑی‘ کی بات مان لی ہے؟


3. بات– 9 دنوں میں این ٹی اے نے 3 بڑے امتحانات رد یا ملتوی کیے ہیں۔ قانون پاس کروانے کے بعد بھی بی جے پی حکمراں اتر پردیش میں یو پی پولیس ریکروٹمنٹ اینڈ پروموش بورڈ (یو پی پی آر پی بی) کا پیپر لیک ہوا، جس کے تار گجرات کی ایک کمپنی سے جڑے پائے گئے ہیں۔

سوال– کیوں پیپر لیک کے خلاف قانون پاس کروانے کے بعد بھی پیپر لیک ہو رہے ہیں؟ گزشتہ 7 سالوں میں جب 70 پیپر لیک ہوئے، تب مودی حکومت نے اس پر کوئی بڑا قدم کیوں نہیں اٹھایا؟

اپنے پوسٹ کے آخری میں کھڑگے لکھتے ہیں ’’نیا قانون لانا صرف بی جے پی کی لیپا پوتی ہی ہے۔ جب تک نظامِ تعلیم اور خود مختار اداروں کو بی جے پی-آر ایس ایس کی دخل اندازی و منفی اثر سے آزاد نہیں کیا جائے گا... تب تک یہ دھاندلی، چوری، بدعنوانی چلتی رہے گی!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔