نیٹ پیپر لیک معاملہ: اوئسِس اسکول ہزاری باغ کے پرنسپل، وائس پرنسپل اور ایک صحافی کو گرفتار کر پٹنہ پہنچی سی بی آئی ٹیم

نیٹ پیپر لیک معاملہ میں اتر پردیش میں بھی ہلچل بڑھی ہوئی ہے، این ڈی اے میں شامل ایس بی ایس پی چیف اوم پرکاش راجبھر تک تار پہنچتے دکھائی دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ امت شاہ نے انھیں آج طلب کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

نیٹ-یو جی پیپر لیک معاملے میں سی بی آئی نے ہزاری باغ واقع اوئسِس اسکول کے پرنسپل اور این ٹی اے کے سٹی کوآرڈنیٹر احسان الحق، وائس پرنسپل محمد امتیاز اور ایک روزنامہ اخبار کے صحافی جمال الدین کو طویل پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتاری کے بعد جمعہ کی شام کو سی بی آئی کی ٹیم تینوں کو ساتھ لے کر پٹنہ روانہ ہو گئی۔ سی بی آئی نے ہزاری باغ میں اسکول پرنسپل اور وائس پرنسپل سمیت ایک درجن لوگوں سے پچھلے چار دنوں تک طویل پوچھ تاچھ کی۔

جمعہ کو ہزاری باغ میں ایک روزنامہ اخبار کے دو صحافیوں محمد صلاح الدین اور جمال الدین کو بھی حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی گئی۔ این ٹی اے کے سٹی کوآرڈنیٹر اور اسکول پرنسپل احسان الحق سے ان دونوں کی فون پر لگاتار کئی بار طویل بات چیت ہوئی ہے۔ کال ریکارڈ کی وجہ سے دونوں شبہات کے گھیرے میں آئے۔ بعد میں سی بی آئی ٹیم اسکول پرنسپل، وائس پرنسپل اور صحافی کو لے کر پٹنہ روانہ ہو گئی۔


اس سے قبل پیپر لیک معاملے کی جانچ کر رہی بہار پولیس کی ای او یو (اکونومک آفنس یونٹ) ٹیم نے پٹنہ کے رام کرشن نگر علاقہ سے نصف جلا سوال نامہ برآمد کیا تھا۔ اس سوال نامہ کے سیریل نمبر کی جانچ سے پتہ چلا کہ یہ ہزاری باغ کے منڈئی روڈ میں اوئسِس اسکول واقع امتحان مرکز کا ہے۔ اسی بنیاد پر سی بی آئی نے گزشتہ چار دنوں کے دوران اسکول کے پرنسپل احسان الحق اور وائس پرنسپل محمد امتیاز سمیت ہزاری باغ میں تقریباً ایک درجن لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی۔

دوسری طرف اتر پردیش میں بھی نیٹ پیپر لیک معاملہ کے تار جڑتے دکھائی دے رہے ہیں اور وہاں سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ دراصل پیپر لیک معاملہ میں وائرل ہوئی ایک ویڈیو کے بعد اوم پرکاش راجبھر کی پارٹی ایس بی ایس پی (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) کے رکن اسمبلی بیدی رام کا نام جس طرح اس معاملہ میں اچھا ہے، اس کے بعد چاروں طرف سے بی جے پی پر حملے شروع ہو گئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو نے جس طرح بیدی رام کو لے کر بی جے پی کو گھیرا اور رکن اسمبلی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، اس کے بعد پہلے تو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو او پی راجبھر کو طلب کیا، اور اب آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی انھیں طلب کیا۔ سمجھا جا رہا ہے کہ اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کی ہلچل اور اس میں نظر آتی سماجوادی پارٹی کی مضبوطی کے درمیان اس نئی مصیبت نے بی جے پی قیادت کی نیند اڑا دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہلچل بڑھ گئی ہے اور راجبھر آج صبح سویرے دہلی پہنچ کر امت شاہ سے ان کے دفتر ملاقات کے لیے پہنچ گئے۔


سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ او پی راجبھر کے لیے بیدی رام کی ویڈیو گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ ہی او پی راجبھر کی بھی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں او پی راجبھر کود بیدی رام کو جگاڑ سے ملازمت دلانے والا بتاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اب تک لاکھوں چیلوں کو ملازمت دلا چکے ہیں۔ یہ وہی ویڈیو ہے جس میں راجبھر کہتے ہوئے بتائے جا رہے ہیں کہ فارم بھرنے کے بعد کال لیٹر آئے تو بیدی رام کو فون کر لینا، ملازمت کا جگاڑ ہو جائے گا۔ خبر گرم ہے کہ یہی وہ وجہ ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ بیدی رام کی ’پیپر لیک سیٹنگ‘ کے بارے میں او پی راجبھر کو بھی پہلے سے سب کچھ پتہ تھا۔ بیدی رام پہلے بھی کئی بار پیپر لیک معاملے میں جیل جا چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔