ممبئی ہِٹ اینڈ رَن کیس میں پولیس کو ملی بڑی کامیابی، مرکزی ملزم مِہر شاہ ویرار سے گرفتار

مِہر شاہ کی تلاش کے لیے ممبئی پولیس نے لُک آؤٹ سرکلر جاری کیا تھا۔ پولیس کو خدشہ تھا کہ مِہر شاہ ملک سے فرار ہو سکتا ہے۔ پولیس نے ملزم کی تلاش کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>بی ایم ڈبلیوکار / آئی اے این ایس</p></div>

بی ایم ڈبلیوکار / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی کے ورلی میں ہٹ اینڈ رن کیس میں پولیس کو تیسرے دن بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پولیس نے مرکزی ملزم مِہر شاہ (24 سال) کو ممبئی سے متصل ویرار سے گرفتار کر لیا ہے۔ مِہر شاہ وہ شخص ہے جس نے اپنی بی ایم ڈبلیو گاڑی سے ایک ماہی گیر میاں-بیوی کو ٹکر ماری تھی، جس میں خاتون کی موت ہو گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد مِہر شاہ فرار ہو گیا تھا، جسے پولیس گزشتہ تین دنوں سے تلاش کر رہی تھی۔

ورلی کے اٹریہ مال کے قریب یہ واقعہ اتوار کی صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے پیش آیا تھا۔ فرار ہونے سے پہلے مہر شاہ اپنی کار باندرہ میں کلا نگر کے پاس چھوڑ گیا تھا۔ اس حادثے کے بعد پولیس نے ملزم کے والد راجیش شاہ اور ڈرائیور راجرشی کو گرفتار کر لیا۔ مِہر شاہ کے والد راجیش شاہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے والی شیوسینا کے ایک عہدیدار ہیں۔ پولیس نے انہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے انہیں 15 ہزار روپئے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دے دی۔


پولیس کے مطابق حادثے کے وقت ملزم مہر شاہ کار چلا رہا تھا، جبکہ ڈرائیور راجرشی بداوت اس کے ساتھ بیٹھا تھا۔ ماہی گیر جوڑے پردیپ ناخوا اور کاویری ناخوا کو ٹکر مارنے کے بعد مہرشاہ کاویری ناخوا کو گاڑی سے 100 میٹر تک گھسیٹتا رہا۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق حادثے کے بعد مہر فرار ہو کر پہلے اپنی گرل فرینڈ کے گھر گیا تھا۔ پولیس نے ملزم کو پناہ دینے پر اس کی گرل فرینڈ سے بھی تفتیش کی تھی۔

مِہر کی تلاش کے لیے ممبئی پولیس نے لُک آؤٹ سرکلر جاری کیا تھا۔ پولیس کو خدشہ تھا کہ مِہر شاہ ملک سے فرار ہو سکتا ہے۔ پولیس نے ملزم کی تلاش کے لیے چھ ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ حادثے کے وقت مہر شراب کے نشے میں تھا کیونکہ اس واقعے سے چند گھنٹے قبل وہ ممبئی کے جوہو کے علاقے میں ایک بار میں دیکھا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔