لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ: سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو دی مشروط ضمانت

عدالت نے آشیش مشرا کو ضمانت دیتے ہوئے صرف لکھنؤ یا دہلی میں رہنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے اسے دہلی میں کسی بھی عوامی تقریب میں شرکت نہ کرنے اور میڈیا سے بات نہ کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے پیر (22 جولائی) کو سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو دی گئی عبوری ضمانت کو باقاعدہ مشروط ضمانت میں تبدیل کر دیا ہے۔ آشیش مشرا کو 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں ضمانت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے مشرا کو باقاعدہ ضمانت دیتے ہوئے عبوری ضمانت کے وقت عائد کی گئی کچھ شرائط بھی کم کر دی ہیں۔

عدالت نے آشیش مشرا کو ضمانت دیتے ہوئے صرف لکھنؤ یا دہلی میں رہنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے مشرا سے کہا کہ وہ دہلی میں کسی بھی عوامی تقریب میں شرکت نہ کریں یا کسی ایسے معاملے کے سلسلے میں میڈیا سے بات نہ کریں جو عدالت میں زیر سماعت ہے۔ جنوری 2023 میں سپریم کورٹ نے مشرا کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے کئی شرائط عائد کی تھیں۔ اس وقت عدالت نے کہا تھا کہ آشیش مشرا کو رہائی کے ایک ہفتے کے اندر اتر پردیش چھوڑنا ہوگا۔ وہ یوپی یا دہلی/این سی آر میں نہیں رہ سکتا۔ اسے عدالت کو اپنے مقام کے بارے میں بتانا ہوگا اور اس کے اہل خانہ یا خود مشرا کی طرف سے گواہوں پر اثر انداز ہونے کی کوئی بھی کوشش اس کی ضمانت کی منسوخی کا باعث بن سکتی ہے۔


عدالت نے مزید کہا تھا کہ مشرا کو اپنا پاسپورٹ سونپنا ہوگا۔ وہ مقدمے کی کارروائی میں شرکت کے علاوہ یوپی میں داخل نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا تھا کہ استغاثہ، ایس آئی ٹی، مخبر یا جرم کا شکار ہونے والوں کے خاندان کا کوئی فرد عبوری ضمانت کی رعایت کے غلط استعمال کے بارے میں فوری طور پر سپریم کورٹ کو مطلع کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2021 میں لکھیم پور کھیری کے تکونیا میں پھوٹ پڑنے والے تشدد میں آٹھ لوگ مارے گئے تھے۔ اس وقت کسان یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے علاقائی دورہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ یوپی پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق چار کسانوں کو ایک ایس یو وی کار نے کچل دیا تھا جس میں آشیش مشرا بیٹھا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔