ہاردک کی جگہ سوریہ کمار کو ٹی-20 فارمیٹ کا کپتان بنائے جانے کی وجہ آئی سامنے، اجیت اگرکر نے کھل کر رکھی اپنی بات

پریس کانفرنس کے دوران چیف سلیکٹر اجیت اگرکر نے ہندوستان کی ٹی-20 ٹیم کا کپتان سوریہ کمار یادو کو بنائے جانے کے پیچھے کی وجہ بتائی اور کہا کہ سب کچھ غور و خوض اور تبادلہ خیال کے بعد کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>اجیت اگرکر اور روہت شرما پریس کانفرنس کرتے ہوئے، تصویر @BCCI</p></div>

اجیت اگرکر اور روہت شرما پریس کانفرنس کرتے ہوئے، تصویر @BCCI

user

قومی آوازبیورو

ٹی-20 عالمی کپ چمپئن ہندوستانی ٹیم جلد ہی سری لنکا کے خلاف ٹی-20 سیریز کھیلنے والی ہے۔ چونکہ ٹی-20 کرکٹ سے روہت شرما، وراٹ کوہلی اور رویندر جڈیجہ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے، اس لیے کچھ نئے کھلاڑیوں کو اس دورہ میں موقع مل رہا ہے۔ ٹی-20 ٹیم کی کپتانی سوریہ کمار یادو کو دیے جانے کا اعلان گزشتہ دنوں کیا گیا تھا جس پر اب بھی بحث جاری ہے کہ ہاردک کو کپتان کیوں نہیں بنایا گیا۔ دراصل ہاردک ٹی-20 عالمی کپ میں ہندوستانی ٹیم کے نائب کپتان تھے، اس لیے امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ روہت کے ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں کپتانی کا ذمہ ملے گا۔ اب اس معاملے میں چیف سلیکٹر اجیت اگرکر نے میڈیا کے سامنے کھل کر بات کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آخر سوریہ کمار یادو کو کپتانی سونپنے کا فیصلہ کیوں لیا گیا۔

آج پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ سوریہ کمار یادو کے پاس کرکٹ کی اچھی سمجھ ہے اور وہ ٹی-20 میں دنیا کے سب سے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ ہمارے لیے کپتان کا فیصلہ کرتے وقت ذہن میں تھا کہ ہم اسے کپتان بنائیں جو ہندوستانی ٹیم کے لیے آنے والے وقت میں تقریباً سبھی میچ کھیلے۔ ہمیں محسوس ہوا کہ سوریہ کمار کپتانی کے اہل ہیں اور آنے والے وقت میں دیکھا جائے گا کہ ان کی کارکردگی کیسی رہتی ہے اور وہ اس کردار میں کس طرح خود کو ڈھالتے ہیں۔


اگرکر نے ہاردک سے متعلق کہا کہ ’’پانڈیا اب بھی ہمارے لیے سب سے اہم کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ ایسے کھلاڑی بنیں جو وہ بن سکتے ہیں۔ جو ہنر ان کے پاس ہے، اسے تلاش کرنا بے حد مشکل ہے۔ حالانکہ ان کے لیے فٹنس واقعی چیلنج بھرا رہا ہے۔ ایسے میں کوچ، سلیکٹر اور ٹیم مینجمنٹ کے لیے تھوڑا مشکل ہو جاتا ہے۔ ہمارے پاس اگلے ٹی-20 عالمی کپ سے پہلے بہت وقت ہے۔ ایسے میں ہم کچھ چیزوں کو آزمانا چاہیں گے اور دیکھیں گے کہ حالات کیسے رہتے ہیں۔ لیکن ہاردک اب بھی ہمارے لیے سب سے اہم کھلاڑی ہیں۔‘‘

پریس کانفرنس میں اگرکر نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ کپتان سے متعلق فیصلہ لیتے وقت ہاردک اور سوریہ کمار سمیت سبھی کھلاڑیوں سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ یعنی ہاردک کو اس بات کا اندازہ پہلے سے ہی تھا کہ سوریہ کمار کو کپتانی دی جا سکتی ہے۔ اگرکر نے اس دوران ایک اہم بات یہ بھی بتائی کہ ’’جب کے ایل راہل کو ہٹا کر ہاردک کپتان بنے تھے تو میں سلیکٹر نہیں تھا۔ جب میں سلیکٹر بنا تو عالمی کپ قریب تھا اور اس کے تقریباً فوراً بعد ٹی-20 عالمی کپ ہونا تھا۔ ہاردک کے لیے فٹ نس ایک مسئلہ رہا ہے۔ لیکن بات صرف ہاردک کے فٹ نس کی نہیں ہے، ہمیں لگتا ہے کہ سوریہ کمار کے پاس کامیاب کپتان بننے کی صلاحیت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔