کولکاتا: آر جی کر اسپتال پر ای ڈی نے کسا شکنجہ، سابق پرنسپل سمیت کئی افراد پر منی لانڈرنگ کا کیس درج

ای ڈی نے اسپتال اور میڈیکل کالج سے متعلق بینکنگ اور میڈیکل سامانوں کی خرید سے متعلق دستاویزات جمع کیے ہیں، جلد ہی پوچھ تاچھ اور بیان درج کرنے کے لیے ملزمین کو سمن جاری کیا جا سکتا ہے۔

ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
ای ڈی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کولکاتا کا آر جی کر اسپتال لگاتار سرخیوں میں ہے۔ اب اس اسپتال میں مالی بے ضابطگی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کیس درج کیا ہے۔ ایجنسی نے جانچ شروع کر دی ہے اور اس کے دائرے میں اسپتال کے کئی افسران ہیں۔ سی بی آئی کی طرف سے کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر ای ڈی نے اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش اور دیگر کی مدت کار میں ہوئی مبینہ مالی بے ضابطگیوں کو لے کر منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے۔

ای ڈی نے اسپتال اور میڈیکل کالج سے متعلق بینکنگ و طبی سامان کی خرید سے متعلق دستاویز جمع کیے ہیں۔ جلد ہی پوچھ تاچھ اور بیان درج کرنے کے لیے ملزمین کو سمن بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔ ای ڈی کے کیس میں ملزمین وہی ہیں جن کے نام سی بی آئی کی شکایت میں ہیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر درج اپنی ایف آئی آر میں سی بی آئی نے سندیپ گھوش اور کولکاتا کے تین پرائیویٹ اداروں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔


اس سے قبل سی بی آئی نے اتوار کے روز سندیپ گوھش، سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور 13 دیگر افراد کے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی تھی۔ کولکاتا کے آر جی کر اسپتال میں 9 اگست کو زیر تربیت خاتون ڈاکٹر سے عصمت دری اور قتل کے دل دہلا دینے والے واقعہ کو انجام دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی یہ اسپتال سرخیوں میں ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ اسی ضمن میں اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کو لے کر جانچ شروع ہوئی تھی۔ اس میں سی بی آئی کی ٹیم علی پور کورٹ پہنچی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم نے ابھی تک جو ثبوت اکٹھا کیے ہیں، ان کے بارے میں عدالت کو مطلع کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جانکاری یہ بھی مل رہی ہے کہ کچھ ایسی بھی دفعات سی بی آئی معاملے میں جوڑنے کی گزارش کرنے جا رہی ہے جو کہ غیر ضمانتی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ آر جی کلر اسپتال کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اختر علی نے شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا تھا کہ اسپتال کے پرنسپل رہتے ہوئے گھوش نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور کالج کونسل کی اجازت کے بغیر فوڈ اسٹال، کیفے اور کینٹین کی تعمیر کے لیے ٹنڈر جاری کیے تھے۔ تین تاجروں کو اس سلسلے میں ناجائز ٹھیکے ملے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔