مشہور کمپنی ’ہندوستان یونی لیور‘ کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے دیا جھٹکا، تھمایا 963 کروڑ روپے ادا کرنے کا نوٹس
کمپنی کو نوٹس ملنے کے بعد ہندوستان یونی لیور کے شیئرس میں گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، کمپنی کے شیئرس ڈیڑھ فیصد سے زیادہ کی گراوٹ کے ساتھ آج 2777.25 روپے کی سطح پر کاروبار کر رہے ہیں۔
ہندوستان کی مشہور کمپنی ’ہندوستانی یونی لیور لمیٹڈ‘ (ایچ یو ایل) کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں زوردار جھٹکا دیا ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کمپنی کو تقریباً 963 کروڑ روپے ٹیکس ادا کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے جس سے شیئر مارکیٹ میں کمپنی کے شیئرس کی قدر بھی گر گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستانی یونی لیور لمیٹڈ کو محکمہ انکم ٹیکس نے 962.75 کروڑ روپے ٹیکس کا نوٹس دیا ہے جس میں 329.3 کروڑ روپے کا سود بھی شامل ہے۔ پیر کے روز ایکسچینج فائلنگ کے مطابق کمپنی کو نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ رقم ٹی ڈی ایس کے نان ڈیڈکشن پر لگایا گیا ہے۔ ٹیکس ڈیمانڈ جی ایس کے گروپ کی انٹیٹیز سے انڈیا ایچ ایف ڈی آئی پی آر کے حصول سے جڑی ادائیگی کے لیے 3045 کروڑ روپے کی ریمٹینس ادا کرتے وقت ٹی ڈی ایس کی ادائیگی نہیں کرنے پر یہ نوٹس بھیجا گیا ہے۔
دراصل 2018 میں ہندوستانی یونی لیور نے جی ایس کے سے 3045 کروڑ روپے میں ہارکس برانڈ حاصل کیا تھا۔ اس میں ہندوستان، بنگلہ دیش سمیت 20 سے زائد ممالک شامل ہیں۔ اس حصول کے ذریعہ بوسٹ، مالٹووا اور ویوا جیسے دیگر جی ایس کے سی ایچ برانڈ بھی ایچ یو ایل کے پورٹ فولیو میں شامل ہو گئے۔
بہرحال، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے نوٹس پر ہندوستان یونی لیور کا کہنا ہے کہ پہلے بھی ایسی کئی مثالیں ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انٹینجیبل ایسٹس کی آریجن لوکیشن اس کے مالک کے لوکیشن سے جڑی ہوتی ہے۔ اس لیے ایسے انٹینجیبل ایسٹ کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ہندوستان میں تیکس نہیں لگ سکتا ہے۔ کمپنی اب اس نوٹس کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ اس کے پاس انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے کیے گئے مطالبہ کو ریکور کرنے کا حق ہے۔
اس درمیان ہندوستان یونی لیور کے شیئرس میں آج بڑی گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کمپنی کے شیئرس ڈیڑھ فیصد سے زیادہ کی گراوٹ کے ساتھ آج 2777.25 روپے کی سطح پر کاروبار کر رہے ہیں۔ آج کمپنی کے شیئرس 2806 روپے کی سطح پر کھلے تھے۔ اس کے بعد سے ہی شیئرس میں گراوٹ نظر آنے لگی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔