ایودھیا میں ’رام پتھ‘ پر لگی لائٹس کی چوری معاملے میں شکایت کرنے والی کمپنی ہی پھنس گئی، ایف آئی آر درج، ایک گرفتار
جانچ میں پتہ چلا کہ جن بمبو اور گوبو پروجیکٹر لائٹس کی چوری کا دعویٰ کیا جا رہا تھا وہ لگائے ہی نہیں گئے، ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی شکایت پر پولیس نے یش انٹرپرائزیز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایودھیا میں جب رام للا کی پران پرتشٹھا ہوئی تھی تو پورے علاقے کو خوب سجایا گیا تھا۔ جگہ جگہ طرح طرح کی لائٹیں بھی لگائی گئی تھیں۔ ’رام پتھ‘ اور ’بھکتی پتھ‘ کو بھی اس دوران سجایا گیا تھا جہاں بمبو لائٹس اور گوبو پروجیکٹر لگائے گئے تھے۔ بعد میں ان کی چوری کا معاملہ سامنے آیا، لیکن اب اس تعلق سے حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ لائٹس لگانے والی کمپنی نے جن لائٹس کی چوری سے متعلق شکایت پولیس سے کی تھی، وہ غلط تھی۔ سچ تو یہ ہے کہ لائٹس اور گوبو پروجیکٹر لگائے ہی نہیں گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یش انٹرپرائزیز نامی کمپنی نے فینسی لائٹس لگانے کا دعویٰ اور انھیں چوری ہو جانے کی شکایت پولیس سے کی تھی، اور اب اس کمپنی کے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس ادارہ کے ایک نمائندہ کو گرفتار کر جیل بھی بھیج دیا گیا ہے۔ جب لائٹس چوری کا معاملہ سامنے آیا تھا تو ایودھیا ضلع انتظامیہ کی شبیہ کو زبردست نقصان پہنچا تھا۔ رام نگری میں چوری کی بڑی واردات سے ایک ہلچل مچ گئی تھی۔ اب جانچ کے بعد پتہ چلا ہے کہ جن لائٹس کی چوری کا معاملہ درج کرایا گیا تھا، دراصل وہ فینسی لائٹس لگائی ہی نہیں گئی تھیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے رام نگری کو پرکشش بنانے کے لیے یش انٹرپرائزیز اور کرشنا آٹو موبائلس کو ٹھیکہ دیا تھا۔ انھیں رام پتھ اور بھکتی پتھ پر فینسی لائٹس لگانی تھیں۔ ان میں رام پتھ کے درختوں پر 6400 بمبو لائٹس اور بھکتی پتھ پر 96 گوبو پروجیکٹر لائٹس لگوائی گئی تھیں۔
یش انٹرپرائزیز نے بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ ایودھیا میں 6800 لائٹس لگائی گئی تھیں۔ یش انٹرپرائزیز کے نمائندہ شیکھر شرما نے 9 اگست کو ایودھیا تھانہ میں ایک مقدمہ درج کرایا جس میں بتایا کہ 19 مارچ کو ان کے ادارہ نے سبھی لائٹس لگا دی تھیں۔ جب 9 مئی کو جانچ کی گئی تو 3800 بمبو لائٹس اور 36 گوبو پروجیکٹر لائٹس غائب تھیں۔ 9 اگست کو کمپنی کے ذریعہ رام جنم بھومی تھانہ میں چوری کا معاملہ درج کرایا گیا۔ ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مطابق یش انٹرپرائزیز نے 2600 لائٹس لگا کر اس کے پیسے وصول کر لیے تھے۔ 3800 بمبو لائٹس لگانے سے متعلق بل بھی ادائیگی کے لیے جمع کیا گیا تھا، لیکن یہ لائٹس لگی ہوئی نہیں دیکھی گئیں۔ الزام ہے کہ فرم کے ذریعہ بل کی ادائیگی کے لیے فرضی دستاویزات لگائے گئے تھے اور بچنے کے لیے جھوٹی ایف آئی آر کرائی گئی تھی۔
ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اس پورے معاملے کی شکایت ایودھیا پولیس سے کی اور پھر پولیس نے یش انٹرپرائزیز پر مقدمہ درج کر دیا۔ ساتھ ہی فرم کے نمائندہ ہریانہ باشندہ شیکھر شرما کو گرفتار کر جیل بھی بھیج دیا۔ جانچ میں پایا گیا کہ جن بمبو اور گوبو پروجیکٹر لائٹس کی چوری کا دعویٰ کیا جا رہا تھا، وہ تو کمپنی کے ذریعہ لگائی ہی نہیں گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔